خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی میں ضم شدہ اضلاع کے نوجوان وکلاء کیلئے تربیتی پروگرام اختتام پذیر

ہفتہ 21 جون 2025 17:17

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں صوبہ کے ضم شدہ اضلاع کے نوجوان وکلاء کے لیے ایک ہفتہ پر محیط ’’پیشہ وارانہ استعداد ‘‘ کے موضوع پر تربیتی پروگرام مکمل ہو گیا ۔ اس تربیتی پروگرام میں صوبہ کے مختلف ضم شدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے تیس نوجوان وکلاء شریک ہوئے۔ تربیت کی اختتامی تقریب میں عدالت عالیہ پشاورکے سینئر ترین جج / وائس چیئرمین خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی جسٹس اعجاز انور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ان کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی جہاں زیب شنواری ، ڈین فیکلٹی ضیاء الرحمان، سینئر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن دوست محمد خان، سینئر ڈائریکٹر شعبہ تحقیق و اشاعت ڈاکٹر قاضی عطاء اللہ ، دیگر ڈائریکٹرزاور افسران بھی تقریب میں شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

مہمان خصوصی جسٹس اعجاز انور نے اپنے خطاب میں شرکاء کو تربیتی کورس مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے معاشرے میں وکلاء کے اہم کردار اورنظام انصاف کے شعبہ میں ان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ علم اور محنت کے بغیر کوئی کام ممکن نہیں، اس لئے وکلاء اپنے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کےلئے انتھک محنت کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو انصاف کے حصول میں آسانی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کے لوگ انصاف کے بنیادی حق سے محروم رہے ہیں اور وہاں ملکی عدالتی نظام نیا نیا ہے ، شہری آہستہ آہستہ اس سے آشنا ہو رہے ہیں لہذا آپ وکلاء پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ لوگوں کی محرومیوں کو ختم کریں۔ انہوں نے نوجوان وکلاء کو نصیحت کی کہ محنت کا راستہ کبھی نہ چھوڑیں اور غیر ضروری مقدمات نہ لیں کیونکہ اس سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں مقدمات کی تعداد مناسب اور معقول ہے۔ جسٹس اعجاز انور نے مزید کہا کہ نوجوان وکلاء کی تربیت کی اہمیت یہ ہے کہ وہ انہیں موثر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل بنائے گی ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس تربیتی پروگرام سے شرکاء کے علم میں اضافہ ہوگا اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت ، طرز عمل اور رویہ میں بھی بہتری آئے گی۔

ڈائریکٹر جنرل اکیڈمی جہانزیب شنواری نے اپنی اختتامی کلمات میں مہمان خصوصی کا خیرمقدم کرتے ہوئے تقریب میں شرکت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ تربیت کے مقاصد کی وضاحت کرتے ہوئے ڈی جی اکیڈمی نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام کا بنیادی مقصد ضم شدہ اضلاع کے نوجوان وکلاء کو مطلوبہ مہارت اور معلومات سے آراستہ کرنا تھا جس میں ان کے پیشہ کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے معاشرے اور نظام انصاف میں نوجوان وکلاء کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تربیت ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوگی۔ اس سے قبل کلاس نمائندہ ہدایت اللہ ایڈووکیٹ نے اکیڈمی کی جانب سے متنوع تربیتی کورس مرتب کرنے پر اکیڈمی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس تربیت سے ان کے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ اکیڈمی ضم شدہ اضلاع کے نوجوان وکلاء کے لئے مستقبل میں بھی اس طرح کی تربیتی پروگراموں کا سلسلہ جاری رکھے گی ۔تقریب کے آخر میں شرکائے تربیت کو اسناد دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :