ہماری شاندار فوجی کامیابی نے بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا، ٹرمپ نے ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا

ایرانی حکومت ملک کو دوبارہ عظیم بنانے میں ناکام ہے تو پھر نظام کی تبدیلی کیوں نہ ہو؟،اگر انہیں موقع ملتا تو وہ یہ بم ضرور استعمال کرتے۔ہمارے حملے ایران میں بہت درست اور ہدف پر تھے، امریکی صدر کا ایکس پر ٹوئیٹ

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 23 جون 2025 11:26

ہماری شاندار فوجی کامیابی نے بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا، ٹرمپ نے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جون 2025)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہماری شاندار فوجی کامیابی نے بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا، ٹرمپ نے ایران میں نظام حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا، ایرانی حکومت ملک کو دوبارہ عظیم بنانے میں ناکام ہے تو پھر نظام کی تبدیلی کیوں نہ ہو؟،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ رجیم چینج کی اصطلاح کا استعمال سیاسی طور پر درست نہیں سمجھا جاتا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر کئے گئے امریکی حملے کے بارے میں کہا کہ ہم نے ایک شاندار فوجی کامیابی حاصل کی اس کامیابی میں بم کو ایران کے ہاتھ سے چھین لیا اگر انہیں موقع ملتا تو وہ یہ بم ضرور استعمال کرتے۔ہمارے حملے ایران میں بہت درست اور ہدف پر تھے۔

(جاری ہے)

ایران میں جوہری تنصیبات کو پہنچنے والا نقصان انتہائی شدید بتایا جا رہاہے۔

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہماری فوج نے شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا ہم نے ایک شاندار کامیابی حاصل کی۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حملے میں امریکی فوج نے بہادری اور ذہانت کا استعمال کیا۔ امریکی فوج نے مکمل اور فیصلہ کن فتح حاصل کی۔ ہماری ناقابل یقین فوج کا شکریہ امریکی فوج نے حیرت انگیز کام کیا یہ واقعی خاص تھا۔ہمارے حملے ایران میں بہت درست اورہدف پرتھے۔

امریکی صدر کا اپنے ٹوئیٹ میں مزید یہ بھی کہنا تھا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو بڑا نقصان سطح زمین میں بہت گہرائی میں ہوا۔ہماری فوج نے شاندار مہارت کا مظاہرہ کیا،کارروائی کے بعد بی ٹوبمبار طیارے میزوری میں لینڈ کرگئے۔امریکہ نے ایران کے ہاتھ سے بم چھین لیااگر تہران بم بنالیتا تو استعمال بھی کرتا۔خیال رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے گزشتہ روز ایران کی3 بڑی ایٹمی تنصیبات پر 125 جنگی طیاروں، بحری جہازوں اور آبدوزوں نے حملہ کیاتھا تاریخ میں پہلی بار B-2 بمبار طیارے اتنی بڑی تعداد میں استعمال کئے گئے تھے جنہوں نے نطنز اور فردو کے جوہری پلانٹس پر 14 عدد GBU-57“بنکر بسٹر”بم گرائے تھے۔

امریکی حملوں کا مقصد زیر زمین ایران کی ایٹمی تنصیبات کو ناکارہ بنانا تھا تاکہ ایران یورینیئم کو اس سطح تک افزودہ نہ کر سکے جسے جوہری ہتھیار میں استعمال کیا جاسکے۔