اسلام آباد میں حال ہی میں مکمل ہونے والا جناح سکوائر منصوبہ پہلی بارش میں ہی بیٹھ گیا

وفاقی دارالحکومت میں 84 دن میں 4.2 ارب سے بننے والا پراجیکٹ مون سون کی پہلی بارش ہی برداشت نہ کرسکا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 25 جون 2025 13:29

اسلام آباد میں حال ہی میں مکمل ہونے والا جناح سکوائر منصوبہ پہلی بارش ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جون 2025ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حال ہی میں مکمل ہونے والا جناح سکوائر منصوبہ پہلی بارش میں ہی بیٹھ گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر اقتدار میں کم عرصے میں مکمل ہونے والا جناح سکوائر منصوبہ مون سون کی پہلی بارش بھی برداشت نہ کرسکا اور وفاقی دارالحکومت میں 84 دن میں 4.2 ارب سے حال ہی میں بننے والا جناح سکوائر منصوبہ بارش میں بیٹھ گیا، جناح سکوائر منصوبے کا حصہ سرینہ چوک سے آبپارہ جانے والی سڑک دو گھنٹے کی بارش کو برداشت نہ کرسکی اور بیٹھ چکی ہے، یہ وہ ہی سڑک ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ دو ماہ کے قلیل وقت میں مکمل کی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس سال کے شروع میں بڑے دھوم دھام سے اس پراجیکٹ کا افتتاح کیا گیا تھا تاہم بارش کے پیش آنے والے واقعے نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) پر بڑے پیمانے پر تنقید سامنے آئی ہے، جس نے دارالحکومت میں عوامی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے معیار پر سوالات اٹھائے ہیں، سڑک بیٹھنے کے بعد سی ڈی اے کا عملہ موقع پر پہنچا اور ملبہ ہٹانے اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے کام شروع کردیا گیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ تین انڈر پاس اس منصوبے کا حصہ تھے جن میں ایک خیابان سہروردی پر اور دو سری نگر ہائی وے پر شامل ہیں اور جس حصے میں گڑھا پڑا وہ سری نگر ہائی وے انڈر پاس کا حصہ ہے جسے شہر میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا گیا تھا، عوامی ردعمل میں بہت سے لوگوں نے سی ڈی اے اور سرکاری افسران پر معیار پر رفتار کو ترجیح دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ منصوبے کو مکمل کرنے میں جلد بازی ناقص تعمیرات کا باعث بنی۔

دوسری طرف اربوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی اسلام آباد ہائی کورٹ کی نئی بلڈنگ میں بھی بے شمار نقائص سامنے آ رہے ہیں، رات ہونے والی بارش کے بعد عمارت کی ٹپکنے لگیں جس کی وجہ سے ہائی کورٹ کے ایڈمنسٹریشن بلاک اور بائیو میٹرک تصدیق والے کوریڈورز میں بھی پانی جمع ہو گیا، جس کے بعد لفٹس کو بند کر دیا گیا۔