
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی زیرصدارت محکمہ صحت کے "گڈ گورننس روڈ میپ" کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد
بدھ 25 جون 2025 20:20
(جاری ہے)
پرائمری ہیلتھ کئیر کی سطح پر سہولیات بہتر بنانے کےلیے لازمی ادویات کی دستیابی اور انفراسٹرکچر و طبی آلات کی مکمل فعالیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ حکومت ای پی آئی پروگرام کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو معمول کی حفاظتی مہمات میں شامل کرے گی۔
خاندانی منصوبہ بندی کی ادویات محکمہ بہبود آبادی کے ذریعے بنیادی صحت مراکز میں ان کی 100فیصد دستیابی یقینی بنائی جائے گی، ریجنل ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں لیول تھری ٹراما سینٹرز اور میموگرافی مشینوں کی فراہمی کے ذریعے صحت کی خدمات کو بہتر بنایا جائے گا،نوزائیدہ بچوں کی نگہداشت کو بہتر بنانے کے لئے صوبے کے مختلف اضلاع میں 10 نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹس اور نرسریاں قائم کی جائیں گی۔ ڈاکٹروں اور ڈینٹسٹس کی اعلیٰ تعلیم کے لیے قانونی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے تاکہ تربیت یافتہ عملے کی تعیناتی پرائمری سطح تک ممکن ہو سکے، محکمہ صحت ہیومن ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کرے گا جس سے تمام عملے کی معلومات اور کارکردگی کی بنیاد پر فیصلے ممکن ہوں گے۔ روڈ میپ میں یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ 90 فیصد مینجمنٹ پوزیشنز پر ایڈیشنل چارج کی بجائے ریگولر چارج دیا جائے گا جبکہ ڈاکٹروں، دائیوں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری کو بایومیٹرک تصدیق کے ذریعے یقینی بنایا جائے گا، صوبے بھر میں صحت کے نظام کی ڈیجیٹل نگرانی کے لئے "کے پی ہیلتھ انفارمیشن اینڈ سروس ڈیلیوری یونٹ" قائم کیا جائے گا۔ ضم شدہ اضلاع تک انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے عملے کو توسیع دی جائے گی تاکہ نگرانی کے عمل کو مضبوط بنایا جا سکے۔ خیبرپختونخوا کی ہیلتھ سیکٹر پالیسی 2018 کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ازسرنو ترتیب دیا جائے گا۔ ہیلتھ سیکٹر ریفارم یونٹ کو مزید فعال بنانے کے لیے اس کی تکنیکی صلاحیت بڑھائی جائے گی۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کو قانونی اصلاحات اور لائسنسنگ و سرٹیفیکیشن کی صلاحیت بڑھا کر مؤثر ادارہ بنایا جائے گا۔ ہیلتھ فاؤنڈیشن کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے لئے مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ معاہدوں کی بہتر نگرانی ممکن ہو۔ میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز (ایم ٹی ائیز) کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے بھی پالیسی رہنما اصول تیار کیے جائیں گے۔ روڈ میپ کے تحت 54 کیٹیگری-ڈی ہسپتالوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پرائیویٹ سیکٹر کے سپرد کیا جائے گا جبکہ مزید 20 ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال بھی آؤٹ سورس کیے جائیں گے، ذیابیطس کنٹرول پروگرام کے تحت انسولین کی بلاتعطل فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے کہا کہ ان اقدامات سے مقامی سطح پر صحت کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی جس سے صحت کے شعبے میں عوام کو نمایاں بہتری دیکھنے کو ملی گی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
-
مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سینئرسیاستدان بیگم تہمینہ دولتانہ علیل
-
شادی جوا ء ہے، جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتی‘مہوش حیات
-
ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران 38 افراد جاں بحق ہوئے ‘ این ڈی ایم اے
-
ملک کے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کیلئے 7 منصوبوں کی منظوری دیدی گئی
-
خیبرپختونخوا،فنڈزکی عدم ادائیگی سے ضم اضلاع کے آؤٹ سورس اسپتالوں کی بندش کا خدشہ
-
پاکستان میں نشے میں مبتلا افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.