واٹربورڈ ایس تھری (S-III) منصوبے کے تحت ٹی پی-ون کواگست تک فعال بنائے،وزیراعلیٰ سندھ

ٹی پی-ون پلانٹ کی مرمت کا کام 67 فیصد مکمل ہو چکا ہے صرف الیکٹریکل کام باقی ہے،مراد علی شاہ کو حکام کی بریفنگ

جمعرات 26 جون 2025 19:35

واٹربورڈ ایس تھری (S-III) منصوبے کے تحت ٹی پی-ون کواگست تک فعال بنائے،وزیراعلیٰ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی واٹر بورڈ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایس تھری (S-III) منصوبے کے تحت ٹی پی-ون (TP-I) کو اگست کے آخر تک فعال کرنے کو یقینی بنائے جبکہ ٹی پی-فور (TP-IV) پر کام کو تیز کرکے آئندہ ایک سال میں مکمل کیا جائے۔ یہ ہدایات وزیراعلی ہاس میں ہونے والے اجلاس کے دوران دی گئیں جس میں وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ناصر شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین پلاننگ و ڈویلپمنٹ نجم شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ڈی جی پی پی پی یونٹ اسد ضامن، سیکریٹری وزیراعلی زمان ناریجو اور سی ای او واٹر بورڈ احمد علی صدیقی نے شرکت کی۔

ایس تھری منصوبہ کراچی کے سنگین سیوریج مسائل کے حل کی ایک بڑی کوشش ہے جہاں روزانہ 400 سے 450 ملین گیلن گندہ پانی پیدا ہوتا ہے جس کا بڑا حصہ بغیر ٹریٹمنٹ کے لیاری اور ملیر ندیوں میں گرایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کا مقصد گندے پانی کو روک کر اسکی ٹریٹمنٹ کرکے اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگاکر ماحولیاتی تحفظ، سمندری حیات کی بقا اور عوامی صحت کے خطرات کو کم کرنا ہے۔

منصوبے کے اہم کمپوننٹ میں لیاری اور ملیر بیسنز میں مختلف ٹرانسمیشن پیکجز، موجودہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی اپ گریڈیشن اور نئے پلانٹس کی تعمیر شامل ہے۔ ٹی پی-ون کے تحت پرانے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی مرمت اور گنجائش میں اضافہ کیا جا رہا ہے جسے اگست 2025 تک کمیشننگ کے لیے تیار کیا جائے گا۔ دوسری جانب ٹی پی-فور ایک مکمل ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور ری سائیکلنگ سسٹم پر مشتمل ہے جس میں مختلف مقامات پر پانی کے بہا اور معیار کی پیمائش شامل ہے۔

صنعتی ضرورت کے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں 3600 سے زائد صنعتیں روزانہ 42 ملین گیلن پانی کی طلب رکھتی ہیں جس سے یہ منصوبہ شہر کے انفراسٹرکچر میں مثر سیوریج نظام کی شمولیت کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔ اجلاس میں وزیراعلی کو بتایا گیا کہ ٹی پی-ون پلانٹ کی مرمت کا کام 67 فیصد مکمل ہو چکا ہے صرف الیکٹریکل کام باقی ہے جو فنڈز کی دستیابی پر مکمل کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے ہدایت دی کہ ٹی پی-ون اگست کے آخر تک چلایا جائے اور ٹی پی-فور پر کام کو تیز کیا جائے تاکہ وہ ایک سال کے اندر مکمل ہو سکے۔ وزیراعلی سندھ نے وزیر بلدیات اور میئر کراچی کو بھی ہدایت کی کہ وہ خود منصوبے کی پیش رفت کی نگرانی کریں تاکہ مقررہ مدت میں کام مکمل کیا جا سکے۔