
حکومت سندھ کا کراچی کے دو بڑے تعلیمی بورڈ کی سربراہی ایک افسر کو دینے کا تجربہ ناکام
گزشتہ برس انٹر سال اول کا امتحان دینے والے کراچی کے سیکڑوں طلبہ کا مستقبل دائو پر لگ گیا، سال ضائع ہونے کا خدشہ
ہفتہ 28 جون 2025 19:35
(جاری ہے)
بورڈ ذرائع کے مطابق چیئرمین بورڈ اسکروٹنی نتائج پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جس سے گزشتہ برس انٹر سال اول کا امتحان دینے والے کراچی کے سیکڑوں طلبہ کا مستقبل دا پر لگ گیا ہے، یہ طلبہ اب انٹر سال دوم کا امتحان دے کر فارغ ہوچکے ہیں تاہم ان میں سے بیشتر طلبہ انٹر سال اول کے نتائج کی بنیاد پر کئی سرکاری اور نجی جامعات میں داخلوں کے لیے درخواستیں بھی دے چکے ہیں جبکہ اسکروٹنی کے نتائج جاری نہ ہونے کے سبب ان کے یونیورسٹیز کے داخلے کھٹائی میں پڑ گئے ہیں اور ان کا قیمتی سال ضائع ہونے کا اندیشہ بھی ہے۔
مذکورہ طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے گزشتہ روز اسکروٹنی نتائج کے عدم اجرا پر انٹر بورڈ کراچی میں چیئرمین کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا، اس موقع پر بہت سے طلبہ کے والدین بھی موجود تھے۔طلبا و طالبات نے نتائج میں تاخیر پر پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے اس موقع پر طلبا و طالبات نے اسکروٹنی کیسوں کی فائلوں پر دستخط میں تاخیر کرنے پر انٹربورڈ کے چیئرمین غلام حسین سوہو کے خلاف نعرے بھی لگائے۔طلبہ اور ان کے والدین نے کہا کہ اسکروٹنی کیسوں اور ازسرنو نتائج مرتب کرنے میں تاخیر کی وجہ سے ان کا مستقبل دا پر لگ گیا ہے مگر انٹربورڈ کے چیئرمین اسکروٹنی نتائج کی منظور ی دینے سے گریزاں ہیں۔طلبہ و طالبات نے کہا کہ چیئرمین کی وجہ سے ان کا تعلیمی سال ضائع ہو رہا ہے اور اسکروٹنی کے نتائج فوری طور پر جاری نہ کیے گئے تو ہم یونیورسٹیز میں داخلہ نہیں لے سکیں گے۔طلبہ نے کہاکہ وہ کئی ماہ سے اپنے اسکروٹنی کیسز کے حوالے سے انٹربورڈ کے چکر لگارہے ہیں اور کئی بارچیئرمین بورڈ سے ان کے دفتر میں ملنے کی کوشش بھی کی تاہم جواب ملتا ہے کہ صاحب موجود نہیں ہیں، شام کو چکر لگائیں۔طلبا و طالبات نے کنٹرولنگ اتھارٹی وزیراعلی سندھ سے گزارش کی ہے کہ وہ کراچی کے طلبہ کی اسکروٹنی کا معاملہ ذاتی دلچسپی لے کر حل کروائیں۔ یاد رہے کہ اس سال انٹر کے امتحانات کے دوران 26مئی کو ایس ایم آرٹس اینڈ کامرس کالج (ایوننگ)میں بورڈ کی مانیٹرنگ ٹیم نے چھاپہ مارا تو امتحانی مرکز کی چھت پر موجود کمروں میں کھل کرنقل کی اطلاعات ملیں اور مانیٹرنگ ٹیم نے وہاں سے نقل کے مواد کے ساتھ 44موبائل فونز بھی ضبط کر کے امتحانی مرکز کی انتظامیہ کے حوالے کیے۔انتظامیہ نے تمام موبائل فونز نقل مافیا کے حوالے کردیے اور مافیا کے خلاف کیسز بھی رپورٹ نہیں ہوئے۔علاوہ ازیں سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن کراچی ریجن اور ایپکا انٹر بورڈ یونٹ نے بھی اسکروٹنی کے نتائج جاری نہ ہونے سمیت دیگر معاملات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔سپلا کے ترجمان سید محمد حیدر کے مطابق اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ساتھ بھرپور تعاون اور امتحانات کے انعقاد کو احسن انداز سے چلانے میں ہر ممکن مدد کے باوجود کراچی کے کالج اساتذہ اور طلبہ اپنے حقوق سے محروم ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ سپلا قیادت نے چیئرمین بورڈ غلام حسین سوہو سے اساتذہ کے گزشتہ سال کے واجبات کی ادائیگی کے سلسلے میں کئی ملاقاتیں کیں تاہم یقین دہانی کے باوجود سینکڑوں اساتذہ اور امتحانی مراکز کے واجبات ادا نہیں کیے گئے جس پر کالج اساتذہ میں بد دلی پیدا ہو رہی ہے اور وہ بورڈ کے کاموں میں دلچسپی لینے سے گریزاں ہیں ایسا نہ ہو کہ سپلا کالج اساتذہ کے مطالبے پر بورڈ کی اسسمنٹ سمیت تمام امور کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلے۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ سپلا اس بات پر بھی ناخوش ہے کہ بہت سے طلبا و طالبات کے اسکروٹنی نتائج جاری نہیں کیے گئے ہیں جس سے طلبہ میں شدید مایوسی پیدا ہوئی ہے۔ادھر ایپکا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے ملازمین کی میڈیکل فائلیں رکی ہوئی ہیں جبکہ اسکروٹنی نتائج روک کر کراچی کے طلبہ کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں انسانی حقوق اہم، وولکر ترک
-
سوڈان خانہ جنگی: ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے والوں کو فاقہ کشی کا سامنا
-
تنہائی دنیا میں ہر گھنٹے 100 افراد کی موت کا سبب، عالمی ادارہ صحت
-
حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام پر پٹرول بم گرا دیا
-
عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل
-
ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے
-
بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے
-
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
-
اگراندرونی مسائل حل ہو جائیں تو پاکستان نمایاں طور پر ترقی کر سکتا ہے
-
ایران سے افغان مہاجرین کی وسیع بے دخلی پر ادارہ مہاجرت کو تشویش
-
کے پی بجٹ کی منظوری پر پارٹی میں اختلافات ہیں ان کو ختم کریں گے
-
ملک میں شیطانیت کا مرکز جاتی امراء ہے جس کے شیاطین سر سے لیکر پاؤں تک اس لوٹ مار میں ڈوبے ہوئے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.