ملک میں ڈیجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ، ٹرانزیکشنز کا حجم اور مالیت بھی بڑھ گئی

اتوار 29 جون 2025 15:35

ملک میں ڈیجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2025ء)اسٹیٹ بینک نے مالی سال 25 کی تیسری سہ ماہی کے لئے ادائیگی کے نظام کا جائزہ جاری کر دیا ہے جس میں نظام ادائیگی کے خلاصے کے ساتھ ملک میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کے منظرنامے میں قابل ذکر تبدیلیوں کو پیش کیا گیا ہے۔اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملک کی ڈیجیٹل ادائیگیوں میں مالی سال 25 کی تیسری سہ ماہی کے دوران اضافے کا رجحان جاری رہا اور ٹرانزیکشنز کے حجم اور مالیت میں خاصا اضافہ دیکھا گیا۔

ریٹیل ادائیگی کا حجم 12 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2,408 ملین ٹرانزیکشنز تک پہنچ گیا جبکہ ٹرانزیکشنزکی مجموعی مالیت 8 فیصد نمو کے ساتھ 164 ٹریلین پاکستانی روپے تک پہنچ گئی۔مجموعی ریٹیل ٹرانزیکشنز میں ڈیجیٹل ذرائع سے ٹرانزیکشنز کا حصہ 89 فیصد رہا۔

(جاری ہے)

موبائل بینکاری ایپس، برانچ لیس بینکاری والٹس اور ای منی والٹس سمیت موبائل ایپ پر مبنی پلیٹ فارموں سے مجموعی طور پر27 ٹریلین روپے مالیت کی 1686 ملین ٹرانزیکشنز کو پراسس کیا گیا جو حجم میں 16 فیصد اور مالیت میں 22 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈیجیٹل بینکاری خدمات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔ موبائل بینکاری ایپ کے استعمال کنندگان بڑھ کر 22.6 ملین (7فیصد اضافہ)، ای منی اور برانچ لیس بینکاری والٹس کے استعمال کنندگان کی تعداد بالترتیب بڑھ کر 5.3 ملین (12 فیصد اضافہ)اور 68.5 ملین (6فیصد اضافہ)جبکہ انٹرنیٹ بینکاری استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 14.1 ملین(7فیصد اضافہ)تک پہنچ گئی۔

گذشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں ای کامرس ادائیگیوں کا حجم 40 فیصد اضافے سے بڑھ کر 213 ملین تک پہنچ گیا جن کی مالیت 34 فیصد اضافے سے 258 ارب روپے رہی۔ ای کامرس ادائیگیوں میں ڈیجیٹل والٹس کا حصہ سب سے زیادہ تھا جو مالیت کے لحاظ سے 94 فیصد (199.1 ملین)رہا جبکہ کارڈ پر مبنی آن لائن ادائیگیوں کا حصہ صرف 6 فیصد (13.5ملین)تھا۔ ان سٹور خریداریوں میں 179,383 پوائنٹ آف سیل نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے 140,861 مرچنٹس نے 550 ارب روپے (8 فیصد زائد)مالیت کی 99 ملین (12 فیصد زائد)ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا۔

مزید برآں کیو آر کوڈز کے ذریعے ادائیگیوں کو قبول کرنے والے مرچنٹس نے 61 ارب روپے مالیت کی 21.7 ملین ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا۔اسٹیٹ بینک کے تحت آپریٹ کیے جانے والے راست(فوری نظام ادائیگی)اور آر ٹی جی ایس(ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ)جیسے ادائیگی کے نظاموں نے ملک میں ڈیجیٹل ادئیگیوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔فوری ادائیگی کے نظام راست نے سہ ماہی کے دوران 8.5 ٹریلین روپے مالیت کی 371 ملین ٹرانزیکشنز پروسیس کیں جس سے ٹرانزیکشنز کا مجموعی حجم راست کے آغاز سے اب تک 1.5 ارب اور اس کی مالیت 34 ٹریلین روپے تک پہنچ چکی ہے۔

آر ٹی جی ایس کے ذریعے بڑی مالیت کی 8.5 ملین ادائیگیاں کی گئیں جن کی مالیت 347 ٹریلین روپے بنتی ہے۔ڈیجیٹل معیشت کی جانب منتقلی اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی کے اقدامات کا حصہ ہے اور اس میں بینکوں، فن ٹیکس اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی مربوط کوششیں بھی شامل ہیں۔جیسے جیسے ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافہ ہورہا ہے، سٹیٹ بینک مالی شمولیت کے فروغ اور تمام سٹیک ہولڈرز کے لیے ادائیگیاں مزید بہتر بنانے کے متعلق پرعزم ہے۔

متعلقہ عنوان :