Live Updates

پنجاب میں سٹینڈنگ کمیٹیوں سے پی ٹی آئی ارکان کی برطرفی کی تیاری، 4 کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب

اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے، اپوزیشن سے 13 اہم سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ واپس لینے کیلئے حکومتی کوششوں میں تیزی آگئی

Sajid Ali ساجد علی پیر 30 جون 2025 15:09

پنجاب میں سٹینڈنگ کمیٹیوں سے پی ٹی آئی ارکان کی برطرفی کی تیاری، 4 کیخلاف ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون 2025ء ) پنجاب حکومت نے اپوزیشن کو طاقت سے محروم کرنے کے لیے 13 سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے ان کی برطرفی کی تیاری کرلی، ان کمیٹیوں میں سے چار پر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 4 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے، جس کے تحت انصر اقبال کو قائمہ کمیٹی برائے خصوصی تعلیم کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا، رائے مرتضیٰ اقبال کو پروفیشنل مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے فارغ کیا گیا ہے، ایم پی اے احسن علی جو سٹینڈنگ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین تھے ان کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، اس کے علاوہ صائمہ کنول کو قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی چیئرپرسن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پہلے ہی اپنے 26 ارکان کی معطلی اور سٹینڈنگ کمیٹیوں سے محرومی کے باعث دباؤ کا شکار ہے، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد کے مزید نوٹس جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے جن پر عمل درآمد کا آغاز آج سے ہوگا، اپوزیشن کے پاس اوقاف و توانائی سمیت 13 اہم سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ہے جنہیں واپس لینے کے لیے حکومتی اراکین نے رابطے تیز کر دیئے۔

معلوم ہوا ہے کہ بجٹ تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 26 اپوزیشن اراکین کو معطل کیا گیا جس کے نتیجے میں نا صرف اپوزیشن کی عددی قوت متاثر ہوئی بلکہ اسے آئینی طور پر اجلاس بلانے کے اختیار سے بھی محروم کر دیا گیا، اسمبلی قواعد کے تحت اپوزیشن کو اجلاس بلانے کے لیے 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں مگر معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 فعال اراکین رہ گئے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مجموعی تعداد 105 تھی جس میں سے اب معطلی کے بعد اکثریت فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، اسپیکر نے ناصرف معطل اراکین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا بلکہ بعض کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا اعلان بھی کیا، اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں 16 جون 2025ء کے بجٹ اجلاس کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر سپیکر نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 10 اپوزیشن اراکین پر 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ بھی عائد کردیا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات