راولپنڈی میں پرانی اور خستہ حال عمارتیں شہریوں کی جان و مال کیلئے خطرہ بن گئیں

پیر 30 جون 2025 22:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جون2025ء) راولپنڈی شہر میں واقع پرانی اور خستہ حال عمارتیں شہریوں کی جان و مال کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہیں، خاص طور پر مون سون کے موسم کی آمد کے پیش نظر ان عمارتوں کی حالت مزید تشویش کا باعث بن رہی ہے۔ ان خطرناک عمارتوں کی اکثریت راجہ بازار، موتی بازار، فوارہ چوک، گنج منڈی، جامع مسجد روڈ، گوالمنڈی، کالج روڈ، امرپورہ اور گردونواح کے علاقوں میں موجود ہے۔

ان عمارتوں کی خستہ حالی کے باوجود کئی لوگ اب بھی ان میں رہائش پذیر ہیں جبکہ متعدد عمارتیں کاروباری مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔ کئی دکانداروں نے اپنی دکانیں ان عمارتوں میں قائم کر رکھی ہیں جبکہ تھوک فروش انہیں گوداموں کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ماضی میں بھی ان ہی علاقوں میں اسی قسم کی پرانی عمارتیں گر چکی ہیں جس کے نتیجے میں قیمتی جانوں کا ضیاع اور بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔

تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا گیا۔ ضلعی حکومت راولپنڈی، میونسپل کارپوریشن راولپنڈی (ایم سی آر) اور دیگر سرکاری اداروں نے عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کیے ہیں کہ وہ ان عمارتوں کی مرمت کریں۔ انہیں خالی کریں یا منہدم کر دیں مگر بیشتر مالکان نے ان ہدایات کو نظر انداز کر دیا ہے۔ تعمیراتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ عمارتیں شدید بارش کے دوران کسی بھی وقت زمین بوس ہو سکتی ہیں جس سےجانی نقصان کا خدشہ ہے۔

مقامی شہریوں نے پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ان عمارتوں کا معائنہ کریں، خطرناک عمارتوں کو خالی کرائیں اور متاثرین کے لیے محفوظ رہائش یا کاروباری جگہوں کا بندوبست کریں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ انسانی جانوں کو مزید خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :