موجودہ دور میں خواتین کا صرف تعلیم یافتہ ہونا کافی نہیں، فنی تعلیم لازمی ہے ،میم سندس

منگل 1 جولائی 2025 16:19

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) موجودہ دور میں خواتین کا صرف تعلیم یافتہ ہونا کافی نہیں، بلکہ ان کا ہنر مند ہونا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ دنیاکے ترقی یافتہ ممالک میں خواتین کو ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کی بدولت نہ صرف روزگار کے بہتر مواقع میسر ہیں بلکہ وہ قومی آمدنی میں فعال حصہ بھی لے رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار فلاپی تنظیم سدھار کی پراجیکٹ مینجر میم سندس نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان میں لاکھوں خواتین ایسی ہیں جو تعلیم مکمل کرنے کے بعد بھی بیروزگار ہیں، لیکن اگر انہیں جدید فنی تربیت دی جائے جیسے آئی ٹی، فیشن ڈیزائننگ، فوڈ ٹیکنالوجی، بیوٹیشن، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ٹیلرنگ، ہینڈکرافٹس اور آن لائن فری لانسنگ جیسے شعبوں میں تو وہ خودکفالت کے راستے پر گامزن ہو سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہر ضلع، تحصیل اور دیہی سطح پر خواتین کے لیے علیحدہ فنی تربیتی مراکز قائم کیے جائیں، جہاں وہ بلا خوف و جھجک جدید ہنر سیکھ سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ موجودہ تربیتی اداروں میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے، کورسز کو اپ ڈیٹ کرنے اور خواتین اساتذہ کی تعیناتی کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

سیمینار میں موجود شرکاء نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ایسی خواتین جو گھر بیٹھے کام کرنا چاہتی ہیں، ان کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز، فری لانسنگ ویب سائٹس اور سوشل میڈیا مارکیٹنگ جیسے موضوعات پر تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے تاکہ وہ اپنی مہارت کو آمدنی کا ذریعہ بنا سکیں پروگرام کے اختتام پر میڈم سندس کو اُن کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی شیلڈ اور اعزازی سند پیش کی گئی۔ شرکاء نے ان کی پُرجوش تقریر اور ویژن کی بھرپور تائید کی اور عزم ظاہر کیا کہ وہ خود بھی فنی تعلیم کو فروغ دینے میں کردار ادا کریں گی۔