نسیدہ بلوچ نے اپنے جبری لاپتہ بھائی صغیر احمد کی کوائف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس جمع کرادیئے

منگل 1 جولائی 2025 22:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2025ء) نسیدہ بلوچ نے اپنے جبری لاپتہ بھائی صغیر احمد کی کوائف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پاس جمع کرادیئے نسیدہ بلوچ نے تنظیم سے شکایت کی، کہ انکے بھائی صغیر احمد ولد غلام قادر میروانی بلوچ اور کزن اقرار ولد جنگیاں کو فورسز کے اہلکاروں نے 11 جون کی شب اورماڑہ چیک پوسٹ سے زبردستی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، جب وہ اورماڑہ سے اپنے کزن کے ساتھ گھر آرہا تھاانہوں کہا کہ وہ متعلقہ انتظامیہ سے اپنے بھائی اور کزن کی فورسز کے ہاتھوں ماورائے قانون گرفتاری کے حوالے سے رابطہ کیا، لیکن انہیں انتظامیہ انکے لاپتہ پیاروں کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کررہا ہے، جسکی وجہ سے انکا خاندان شدید ذہنی دباو کا شکار ہے، جسکی وجہ سے انکی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے نسیدہ بلوچ نے کہا کہ انکے بھائی صغیر احمد کو پہلی مرتبہ 20 نومبر 2017 میں کراچی سے ملکی اداروں نے جبری لاپتہ کردیا تھا_ ایک سال اپنے حراست میں رکھنے کے بعد اسے رہا کردیا تھاتنظیمی سطح پر نسیدہ بلوچ کو یقین دھانی کرائی گئی، کہ اسکے بھائی اور کزن کے کیس کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور صوبائی حکومت کو فراہم کیا جائے گا، اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی،وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت اور ملکی اداروں کی سربراہوں سے اپیل کی کہ صغیر احمد میروانی اور اقرار کے لواحقین کو ملکی قوانین کے تحت انصاف فراہم کرنے میں اپنی کردار ادا کرکے متاثرہ فیملی کو ذہنی کرب و اذیت سے نجات دلائیں۔

متعلقہ عنوان :