زمین کی ملکیت، فرد، انتقال اب گھر بیٹھے ممکن، ڈیجیٹلائزیشن کا 85 فیصد کام مکمل

ٌعدالتوں کی اپ گریڈیشن، قبضہ مافیا سے اراضی واگزار، شہریوں کو فوری ریونیو سہولتوں کی فراہمی

منگل 1 جولائی 2025 22:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جولائی2025ء)بورڈ آف ریونیو پنجاب کے تحت جاری اہم منصوبوں کی تکمیل کی شرح اور پیشرفت کی تفصیلات منظرعام پر آ گئی ہیں۔ترجمان کے مطابق زمین کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل 85 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جس کے بعد عوام گھر بیٹھے فرد، انتقال اور ملکیت کی تفصیلات آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ریونیو عدالتوں کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ 70 فیصد مکمل کیا جا چکا ہے، جس سے زمین سے متعلق مقدمات کا شفاف اور فوری حل ممکن بنایا جا رہا ہے۔

''پنجاب زمین'' موبائل ایپ کی اپ ڈیٹ پر کام 60 فیصد مکمل ہے، جس میں ریئل ٹائم معلومات اور سمارٹ فیچرز شامل کیے جا رہے ہیں۔سرکاری اراضی کی نشاندہی اور قبضہ مافیا سے واگزاری کا منصوبہ 90 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جس کے تحت ہزاروں کنال زمین واگزار کر کے تعلیم و صحت کے منصوبوں کیلئے مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ریونیو افسران کی ٹریننگ اکیڈمی کی بہتری 75 فیصد، 15 نئے لینڈ ریکارڈ سینٹرز کا منصوبہ 65 فیصد مکمل کیا جا چکا ہے، جس سے دیہی علاقوں میں سہولیات کی فراہمی ممکن ہو گی۔

''ڈیجیٹل گرداوری'' پراجیکٹ 50 فیصد مکمل ہے، جس کے ذریعے فصلوں کی خودکار رجسٹریشن، سبسڈی اور زرعی قرضوں کی فراہمی ممکن بنائی جا رہی ہے۔وراثتی سرٹیفکیٹ کی فراہمی نادرا کے اشتراک سے 80 فیصد مکمل ہے، جس سے عوام کو مہینوں کے بجائے دنوں میں سرٹیفکیٹ دستیاب ہوگا۔زمین کی آن لائن ٹرانسفر کا نظام 60 فیصد مکمل ہو چکا ہے، جس سے پٹواری کے بغیر خرید و فروخت ممکن ہو جائے گی۔

میڈیا مہم اور کال سینٹرز کی فعالیت 95 فیصد مکمل ہے، جس کے تحت شہریوں کو تمام سروسز پر فوری رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نبیل جاوید نے کہا ہے کہ تمام منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کیلئے بھرپور توجہ دی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو جدید، شفاف اور بااعتماد ریونیو سروسز مہیا کی جا سکیں۔