جامعہ پشاور میں پی ایچ ڈی اسکالرز کی تعداد میں غیر معمولی کمی

منگل 1 جولائی 2025 22:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) خیبرپختونخوا کی تاریخی جامعہ پشاور میں پی ایچ ڈی اسکالرز کی تعداد میں غیر معمولی کمی آئی ہے۔ اس بات کا انکشاف سرکاری دستاویزات میں کیا گیا ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق 2020 میں پی ایچ ڈی پروگرامز میں 178 اسکالرز زیر تعلیم تھے جو 2025 میں کم ہو کر صرف 66 رہ گئے ہیں۔ جدید علوم کے شعبے خالی پڑے ہیں، اور مالی بحران نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق 2022 میں اعلیٰ تعلیم کے طلبہ کی مجموعی تعداد 4,708 تھی، جو اب کم ہو کر صرف 4,081 رہ گئی ہے۔زیادہ تر شعبوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے پروگرامز طلبہ سے خالی پڑے ہیں، ڈیٹا سائنس، سافٹ ویئر انجینئرنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، فیشن ڈیزائننگ اور انٹیریئر ڈیزائن جیسے جدید شعبوں میں گزشتہ پانچ سال سے کوئی طالب علم ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل نہ کر سکا۔

(جاری ہے)

روایتی اور اہم شعبوں کا حال بھی مختلف نہیں۔ پولیٹیکل سائنس، سائیکالوجی، اردو، ریجنل اسٹڈیز اور دیگر شعبوں میں بھی داخلوں کی شرح تشویشناک حد تک کم ہو چکی ہے۔ پشتو، فلسفہ اور ریجنل اسٹڈیز کے تمام پروگرامز اس وقت مکمل طور پر خالی ہیں۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اس زوال کی بڑی وجوہات میں صوبے میں جامعات کی بڑھتی ہوئی تعداد، اسکالرشپ میں کمی اور فیسوں میں اضافہ شامل ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔