امریکا نے یوکرین کو میزائلوں کی ترسیل روک دی

بدھ 2 جولائی 2025 10:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) امریکا نے اسلحہ کےاپنے ذخائر میں کمی کی وجہ سے یوکرین کو میزائلوں کی ترسیل روک دی ہے۔رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ یوکرین کو فضائی دفاعی میزائلوں اور دیگر جنگی سازوسامان کی کچھ کھیپوں کی ترسیل ان خدشات پر روک دی گئی ہے کہ امریکا کے پاس اپنے اسلحہ کے ذخائر کم ہو گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی میں اس کمی کا اعلان سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کیا تھا جس کے مطابق جس اسلحہ اور دیگر فوجی سازو سامان کی ترسیل روکی گئی ہے اس میں روسی ڈرونز اور پروجیکٹائلز کو گرانے میں مدد دینے والے ایئر ڈیفنس انٹرسیپٹرز شامل ہیں۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے لئے فوجی امداد کی ترسیل جاری رکھنے کے حوالےسے اختیارات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منتقل کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انڈر سیکرٹری فار پالیسی ایلبریج کولبی نے کہا ہے کہ اس وقت پینٹا گون اس حوالے سے اپنی پالیسی کا از سر نو جائزہ لے رہا ہے جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی دفاعی ترجیحات کے لئے امریکی افواج کی تیاری کو بھی مد نظر رکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ روس پہلے ہی یوکرین کے تقریباً 20 فیصد حصے پر قابض ہے اور وہ یوکرین کے جنوب مشرقی علاقوں ڈونیٹسک اور دنیپروپیٹروسک میں بتدریج پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے جس کے لئے وہ زمینی طاقت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ یوکرین بھر میں فضائی حملوں میں اضافہ کر رہا ہے۔

امریکا کی طرف سے اس سے قبل فروری اور مارچ میں بھی یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل معطل کی گئی تھی جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے سابق صدر جو بائیڈن کی طرف سے منظورشدہ امداد کی آخری کھیپیں یوکرین کو دوبارہ بھجوانا شروع کی تھیں۔یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے کسی نئی پالیسی کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا۔