دنیا کی 60 کمپنیاں غزہ میں جنگ اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کیلیے مددگار

بدھ 2 جولائی 2025 12:17

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء)اقوام متحدہ کی ماہر نے 60 ایسی بڑی کمپنیوں کا نام اس فہرست میں شامل کیا ہے جو مبینہ طور پر اسرائیل کو مدد کر رہی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ مدد اس کی غزہ میں جنگی کارروائیوں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیاں قائم کرنے کے لیے ہے۔اقوام متحدہ کی ماہر نے ان کمپنیوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ اس تعاون کو نسل کشی کی مہم میں شامل ہونے کا نام دیا ہے۔

اٹلی سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی وکیل اور اقوام متحدہ کے لیے بطور ماہر کام کرنے والی فرانسسکا البانیز نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی سرزمین کے حوالے سے 200 نکات پر مبنی رپورٹ مکمل کی ہے۔ یہ رپورٹ انسانی حقوق کے محافظوں، کمپنیوں اور اساتذہ کی طرف سے ہے۔

(جاری ہے)

یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ جس میں اسرائیل کے ساتھ تعاون، مدد اور کاروبار میں موجود کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنی ڈیلنگ کو روک دیں۔

کیونکہ اس صورت میں انہیں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت احتساب کا سامنا کرنا ہوگا۔غزہ میں زندگی مکمل طور پر مفلوج اور تباہ ہو چکی ہے۔ جبکہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کے حملے بڑھ رہے ہیں۔ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے کیونکہ یہ ان میں سے بہت سوں کے لیے پرکشش کام ہے۔

27 افراد پر مشتمل اس رپورٹ میں فرانسسکا البانیز نے لکھا ہے کہ میں ان کارپوریٹ شعبے کی کمپنیوں پر یہ الزام لگاتی ہوں جو اسرائیل کی مدد کر کے فوجی کارروائیوں کا باعث بن رہی ہیں۔ادھر جنیوا میں قائم اسرائیلی مشن نے کہا ہے یہ رپورٹ قانونی طور پر کوئی جواز نہیں رکھتی۔ یہ شہرت کو خراب کرنے والی اور واضح طور پر اقوام متحدہ کی عہدیدار کی طرف سے اپنے دفتر کا غلط استعمال ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر اور دفتر خارجہ نے فوری طور پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ماہر کی مرتب کردہ اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔