جوہری تنصیبات پر اسرائیل اور امریکہ کےحملے، ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کر دیا

بدھ 2 جولائی 2025 19:20

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) ایران نے بدھ کے روز اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے، آئی اے ای اے ، کے ساتھ اپنا تعاون باضابطہ طور پر معطل کر دیا۔یہ اقدام اس کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل اور امریکہ کے حملوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ 13 جون کو شروع ہوئی۔

ایران اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کشیدگی ،آئی اے ای اے کے بعض مشکوک اقدامات کے بعد تیزی سے بڑھی۔ 25 جون کو ایرانی قانون سازوں نے ویانا میں قائم آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو معطل کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہےکہ اب قانون سازی نافذ ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی میڈیا کے مطابق، اس قانون کا مقصد جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت "اسلامی جمہوریہ ایران کے موروثی حقوق کی مکمل حمایت کو یقینی بنانا" ہے، جس میں خاص توجہ یورینیم کی افزودگی پر ہے۔

اگرچہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو ایران کے اعلان کردہ جوہری مقامات تک رسائی حاصل ہے، لیکن معطلی کے دوران ان کی موجودہ حیثیت غیر یقینی ہے۔ اتوار کے روز، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر، امیر سعید ایرانی نے کہا کہ معائنہ کاروں کا کام معطل کر دیا گیا ہے لیکن انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے خلاف کسی قسم کی دھمکیوں کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ "انسپکٹر ایران میں ہیں اور محفوظ ہیں"، لیکن "ان کی سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں، اور انہیں ہماری سائٹس تک رسائی کی اجازت نہیں ہے"۔