بن گویر نے جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی، غزہ پر قبضے کا مطالبہ

اسرائیلی وزیر نے وزیراعظم نیتن یاھو سے معاہدے سے دستبرداری کا بھی مطالبہ کردیا

پیر 7 جولائی 2025 12:14

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)اسرائیل دوحہ میں جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر بات چیت کے لیے وفد بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، وہیں دوسری طرف اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بن گویر نے کہا کہ اس جنگ کا بنیادی مقصد حماس کا مکمل خاتمہ ہے۔

ان کے بقول اس مرحلے پر کسی بھی جزوی معاہدے کا مطلب دہشت گردی کو انعام دینا ہوگا، جو اسرائیل کے اصل ہدف کو نقصان پہنچائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ غزہ کو مستقبل میں غیر مسلح کرنے کے وعدے، جزوی معاہدے، جن میں اسرائیلی فوج کا کنٹرول والے علاقوں سے انخلا، سینکڑوں قاتل دہشت گردوں کی رہائی اور بڑی مقدار میں انسانی امداد کی ترسیل شامل ہے، ہمارے اصل مقصد سے ہمیں دور لے جا رہے ہیں اور حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ واحد راستہ جس سے قیدیوں کی بحفاظت واپسی اور اس مسئلے کا مستقل حل ممکن ہے، وہ غزہ پر مکمل قبضہ، نام نہاد 'انسانی امداد' کی فراہمی کا خاتمہ اور ہجرت کی حوصلہ افزائی ہے۔بن گویر نے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاھو سے اپیل کی کہ وہ ان کے، ہتھیار ڈالنے والے منصوبی سے دستبردار ہو جائیں اور ایک فیصلہ کن حکمت عملی اختیار کریں جو مکمل کامیابی کی طرف لے جائے۔