لیاری بلڈنگ حادثہ، ہلاک مہیشوری ہندو برادری کے 20 افراد کی تدفین مواچھ گوٹھ میں کردی گئی

پیر 7 جولائی 2025 17:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)کراچی کے علاقے لیاری میں بلڈنگ گرنے کے دوران ہلاک مہیشوری ہندو برادری کے 20 افراد کی تدفین کردی گئی۔کراچی کے علاقے لیاری میں 6 منزلہ رہائشی عمارت گرنے کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جن میں 20 افراد کا تعلق مہیشوری ہندو برادری سے تھا۔لیاری واقعے میں ہلاک مہیشوری ہندو برادری کے 20 افراد کی تدفین مواچھ گوٹھ کے قریب ہندو قبرستان میں کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق مرنے والے ہندوں کی آخری رسومات سونارا ہال میں ہوئیں۔ واضح رہے کہ مہیشوری ہندو برادری اپنے مرنے والوں کی تدفین کرتی ہے۔دوسری جانب منہدم عمارت کا60 گھنٹوں بعد ریسکیو آپریشن ختم کر دیا گیا ہے، اور بھاری مشینری جائے حادثہ سے چلی گئی ہے، اس دل خراش سانحے میں 16 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے جان سے گئے، اور مرنے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق ہندو کمیونٹی سے تھا۔

(جاری ہے)

لیکن ریسکیو آپریشن کے خاتمے کے بعد لیاری کراچی میں رہائشی عمارت منہدم ہونے سے 27 انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمے دار کون ہی یہ سوال پیچھے رہ گیا۔لیاری میں جہاں آج اداسی، خاموشی اور ویرانی ہے وہاں کل تک قہقہے گونجتے تھے۔ایک خالی جیومیٹری باکس جسے لوگوں نے ٹی وی اسکرینوں پر دیکھا کسی اسٹور سے نہیں ملا، لیاری میں گرنے والی عمارت کے ملبے سے ملا۔

یہ انعمتا کی پنسل باکس ہے، وہ ننھی پری جو لیاری حادثے کے بعد بے گھر ہو گئی ہے۔ ملبے کے ڈھیر سے صرف ڈبیا ہی نہیں ایک کاپی اور رپورٹ کارڈ بھی ملا جس میں دیکھا گیا کہ انعمتا نے امتحانات میں اے ون گریڈ حاصل کیا تھا۔جائے حادثہ سے انعمتا کا خوابوں سے بھرا خالی بستہ بھی ملا۔ اور ایک تصویر میں یہ ایک جوتا ہے، ننھا سا، جیسے کوئی قدم چلتے چلتے رک گیا ہو۔ دل خراش حادثے میں ایک شہری کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ، اس کا رکشہ بھی تباہ ہو گیا، جس کی فریاد ہے کہ اس کے تو ہاتھ ہی ٹوٹ گئے ہیں، گورنمنٹ پیسے نہ دے رکشہ دے دے۔انتظامیہ کے مطابق متاثرہ عمارت کے ملبے تلے دب کر 50 سے زائد رکشوں اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا ہے۔