آسٹریلوی خاتون پرساس اور سسر سمیت تین افراد کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کا جرم ثابت

پیر 7 جولائی 2025 23:22

میلبرن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2025ء)آسٹریلوی خاتون پر ساس اور سسر سمیت تین افراد کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کا جرم ثابت ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عدالتی جیوری نے ملزمہ ایرن پیٹرسن کو قتل کرنے کے الزام میں قصور وار قرار دے دیا۔ایرن پیٹرسن نے دوسال قبل سسرالی رشتے داروں کو دعوت پر بلا کر زہریلے مشروم کھلائے تھے۔

مرنے والوں میں ایرن کے سسر، ساس اور ساس کی بہن شامل تھے، جبکہ ایک فرد زہر سے بچ گیا تھا۔50 سالہ ایرن پیٹرسن کو 10 ہفتے کے ٹرائل کے بعد تین الزامات پر قتل اور ایک الزام پر اقدام قتل کا مجرم ٹھہرایا گیا۔ مقدمے کی سماعت موروویل (Morwell) کی عدالت میں ہوئی، جو میلبورن سے تقریباً 152 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے وقت پیٹرسن کے چہرے پر کوئی جذبات ظاہر نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

29 جولائی 2023 کو ایرن پیٹرسن نے سسرالیوں کو دوپہر کے کھانے میں بیف ویلنگٹن (Beef Wellingtons) پیش کیا، جس میں ڈیتھ کیپ مشرومز (death cap mushrooms) شامل تھے۔ مشرومز ملا کھانا کھانے کے بعد اس کی ساس ڈونلڈ اور گیل پیٹرسن، اور گیل کی بہن ہیدر ولکنسن ہلاک ہو گئیں۔ ہیدر ولکنسن کا شوہر ایان ولکنسن، بھی زہر خورانی کا شکار ہوا لیکن اسپتال میں سات ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد بچ گیا۔ایرن پیٹرسن نے تمام الزامات سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اس نے نادانستہ طور پر اپنے رشتہ داروں کو زہریلا کھانا پیش کیا، اور یہ ایک خوفناک حادثہ تھا۔