خیبرپختونخوا حکومت کا ضم اضلاع کے حوالے سے قائم کمیٹی پر تحفظات کا اظہار

خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کا فیصلہ کرنے والا امیر مقام کون ہوتا ہے؟ مسترد شدہ امیرمقام فارم 47 کے سہارے پارلیمنٹ پہنچا ہے، مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 7 جولائی 2025 20:39

خیبرپختونخوا حکومت کا ضم اضلاع کے حوالے سے قائم کمیٹی پر تحفظات کا ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی 2025ء) خیبرپختونخوا حکومت نے ضم اضلاع کے حوالے سے قائم کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے، مشیراطلاعات خیبرپختونخواہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کا فیصلہ کرنے والا امیر مقام کون ہوتا ہے؟ مسترد شدہ امیرمقام  فارم 47 کے سہارے پارلیمنٹ پہنچا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلی کے نمائندہ کی حیثیت سے شرکت کی، کمیٹی کو وزیراعلی کے تحفظات سے آگاہ کیا، چیف سیکرٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا بھی اجلاس میں شریک تھے، خیبر پختونخوا کی مشاورت کے بغیر کمیٹی کی تشکیل سوالیہ نشان ہے، ضم شدہ اضلاع کا سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر خیبر پختونخوا ہے، مگر کمیٹی کی تشکیل میں خیبر پختونخوا سے مشاورت نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

ضم اضلاع ایک حساس علاقہ ہیں، وہاں کسی بھی قسم کی تبدیلی خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بغیر ناقابلِ قبول ہوگی، ضم اضلاع خیبر پختون خوا کا باقاعدہ حصہ ہے کمیٹی کی تشکیل کی مشاورت میں نظرانداز کرنا قابل قبول نہیں ہے، امیر مقام کون ہے خیبر پختون خوا کے ضم اضلاع کا فیصلہ کرنے والے؟ امیر مقام تو خود مسترد شدہ ہیں اور فارم 47 کے سہارے پارلیمنٹ پہنچا ہے، مسترد شدہ آدمی کیسے قبائلی اضلاع کے فیصلہ کرسکتے ہیں، کمیٹی کے ارکان کس نے اور کیسے منتخب کیے، ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ فیصلے کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستیں لینے کیلئے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے میں درخواست دائر کردی۔ جسٹس انعا م امین منہاس (آج) منگل کو درخواست پر سماعت کریں گے۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے الیکشن کمیشن کا 5 اپریل کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا اور استدعاء کی ہے کہ الیکشن کمیشن کو 4مارچ کا نوٹیفکیشن درست کرنے کا حکم دیا جائے۔پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز نے موقف اپنایا ہے کہ انہیں ان کے حصہ کے مطابق کے پی میں مخصوص نشستیں دی جائیں۔