
ٹیکنالوجی کی بدولت بدلتی دنیا میں انسانی حقوق کی مرکزیت کا مطالبہ
یو این
منگل 8 جولائی 2025
04:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی معاشرے کو ہر پہلو سے تبدیل کر رہی ہے اور اس تبدیلی میں انسانی حقوق کو مرکزی اہمیت دی جانا ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت سمیت نئی ٹیکنالوجی ترقی کا پہیہ آگے بڑھانے اور حقوق کے فروغ کی صلاحیت رکھتی ہے جس میں لوگوں کے باہمی رابطوں میں مضبوطی لانا اور صحت، تعلیم و دیگر خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔
تاہم، ٹیکنالوجی جس تیز رفتار سے ترقی پا رہی ہے اس سے آزادی اظہار پر پابندیوں، نجی اخفا کے حق کی پامالی، تفریق اور سچائی و حقیقت کے مشترکہ احساس کو ہونے والے نقصان سمیت کئی طرح کے خطرات بھی لاحق ہیں۔
جنیوا میں اطلاعاتی معاشرے کے موضوع پر عالمی کانفرنس کے 20ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تبدیلیوں کے تناظر میں انسانی حقوق میں کمی کے بجائے اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
اعتماد اور مشمولہ فیصلہ سازی
وولکر ترک کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں آنے والی انقلابی تبدیلیوں کی موجودگی میں انسانی حقوق کو ترجیح ملنی چاہیے۔ حقوق کے احترام سے متعلق ریاستوں اور کاروباری اداروں کی ذمہ داریاں اور فرائض غلط اطلاعات کو روکنے اور معلومات کو غیرقانونی استعمال سے تحفط دینے میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
اس رہنمائی کی بدولت متعصبانہ الگورتھم اور آن لائن اظہار نفرت کا مقابلہ کرنے کے ساتھ اعتماد اور مشمولہ ڈیجیٹل فیصلہ سازی کو مضبوط بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
ڈیجیٹل انتظام کے لیے تعاون
اطلاعاتی معاشرے پر عالمی کانفرنس کا آغاز 2001 میں ہوا تھا جو پہلی مرتبہ دو مراحل میں منعقد ہوئی۔ اس کا پہلا اجلاس دسمبر 2003 میں جنیوا اور دوسرا نومبر 2005 میں تیونس اور اٹلی میں ہوا۔
بعدازاں اس فورم نے بہت سے فریقین کو ڈیجیٹل انتظام پر باہمی تعاون اور ایسے ڈیجیٹل منظرنامے کے فروغ میں مدد دی ہے جو لوگوں پر مرتکز، مشمولہ اور ترقی کا ضامن ہو۔ہائی کمشنر نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے ریاستوں، ٹیکنالوجی کے اداروں، سول سوسائٹی اور دیگر کو اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کو ترقی کے لیے استعمال کرنے کا موقع میسر آیا ہے۔
مثبت تبدیلی کا موقع
وولکر ترک نے بتایا کہ آئندہ مہینوں میں ڈیجیٹل دنیا کو باضابطہ بنانے سے متعلق اہم فیصلے لیے جائیں گے جن میں مصنوعی ذہانت اور معلوماتی انتظام سے متعلق اقوام متحدہ کا نیا طریقہ کار بھی شامل ہے جس کی بدولت اس معاملے میں مثبت تبدیلی لانے کا موقع میسر آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستوں، ٹیکنالوجی کی کمپنیوں، بین الاقوامی اداروں، سول سوسائٹی اور دیگر کو باہم مل کر ہر جگہ ہر فرد کے لیے مشمولہ اور کھلے ڈیجیٹل ماحول کی خاطر کام کرنا ہو گا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ٹرمپ ٹیرفس اعلان: یورپی یونین کی نگاہیں فوری تجارتی معاہدے پر
-
مصنوعی ذہانت کو ماحول دوست بنانے پر یونیسکو کی تجاویز جاری
-
ٹیکساس سیلاب: آفات بارے بروقت آگہی کے نظام کی اہمیت اجاگر، ڈبلیو ایم او
-
ڈیرہ اسماعیل خان میں کار اور ٹرک کا خوفناک تصادم، ایک ہی خاندان کے 5 افراد جاں بحق
-
ملک بھر میں طوفانی بارشیں، نشیبی علاقے زیرآب، لاہور میں سیلابی صورتحال
-
یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
-
وہ چار افریقی جن کے پاس براعظم افریقہ کی نصف سے بھی زیادہ دولت ہے
-
بلاول بھٹو کی بھارتی نوجوانوں سے اپیل: اپنی حکومت کی غلط بیان بازی کو مسترد کردیں
-
جنوبی ایشیا: خون کی کمی سے خواتین کی صحت اور معاشی مستقبل کو خطرہ
-
یمن کو علاقائی تنازعات سے بچانا ضروری، ہینز گرنڈبرگ
-
غزہ: اسرائیلی بمباری بلاتوقف جاری، طبی عملے سمیت درجنوں ہلاک
-
بھکاری مافیا ملکی امیج تباہ کر رہا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.