برائن لارا نے مجھے کہا تھا کہ تمہیں 400 رنز کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی : وِیان ملڈر

ویسٹ انڈین لیجنڈ نے کہا تھا کہ ریکارڈز توڑنے کے لیے ہی ہوتے ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ اگر میں دوبارہ ایسی پوزیشن میں ہوں تو ان کا ریکارڈ توڑ دوں : جنوبی افریقی بیٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 11 جولائی 2025 15:24

برائن لارا نے مجھے کہا تھا کہ تمہیں 400 رنز کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کرنی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 11 جولائی 2025ء ) جنوبی افریقا کے آل راؤنڈر وِیان ملڈر کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری بیٹر برائن لارا نے اُن سے کہا ہے کہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔ 
ویان ملڈر جو زمبابوے کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کے قائم مقام کپتان تھے، نے دوسری دن کے لنچ کے وقت 367 رنز پر اننگز ڈیکلیئر کر دی اور یوں وہ برائن لارا کے 400 رنز کے عالمی ریکارڈ سے صرف 33 رنز دور رہ گئے تھے۔

 
میچ کے بعد ملڈر نے کہا تھا کہ انہوں نے برائن لارا کا ریکارڈ اس لیے نہیں توڑا کیونکہ وہ لیجنڈ ہیں اور کچھ ریکارڈز لیجنڈز کے پاس ہی رہنے چاہئیں۔ 
ویان ملڈر نے انکشاف کیا کہ خود لارا اس بات سے متفق نہیں تھے۔

(جاری ہے)

برائن لارا نے کہا کہ تم اپنی لیگیسی بنا رہے ہو اس لیے تمہیں ریکارڈ کے لیے جانا چاہیے تھا۔ 

ویان ملڈر نے بتایا کہ برائن لارا نے کہا کہ ریکارڈز توڑنے کے لیے ہی ہوتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اگر میں دوبارہ ایسی پوزیشن میں ہوں تو ان کا ریکارڈ توڑ دوں۔

 
ملڈر کا کہنا تھا کہ اگرچہ لارا کی بات دلچسپ تھی لیکن وہ اب بھی سمجھتے ہیں کہ انہوں نے درست فیصلہ کیا کیونکہ ان کے لیے کھیل کا احترام زیادہ اہم ہے۔ 
واضح رہے کہ ویان ملڈر کی 367 رنز ناٹ آؤٹ اننگز جنوبی افریقا کی جانب سے کسی بھی بلے باز کی سب سے بڑی انفرادی اننگز ہے جبکہ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا 5واں سب سے بڑا سکور بھی ہے۔

 
جنوبی افریقی کوچ شوکری کونراڈ نے ملڈر سے کہا "دیکھو، بڑے اسکور لیجنڈز کے لیے چھوڑ دو۔" 
جنوبی افریقا نے یہ میچ تین دنوں میں ایک اننگز اور 236 رنز سے جیت لیا۔ 
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے کرس گیل، جن کے نام دو ٹیسٹ ٹرپل سنچریاں ہیں، نے کہا تھا کہ ملڈر نے شاید "گھبراہٹ" میں فیصلہ کیا اور ایک تاریخی موقع گنوا دیا۔ 
کرس گیل کا کہنا تھا کہ اگر مجھے 400 بنانے کا موقع ملتا تو میں ضرور بناتا۔ یہ موقع بار بار نہیں آتا۔ اگر آپ لیجنڈ بننا چاہتے ہیں تو ریکارڈ ہی آپ کو لیجنڈ بناتے ہیں۔ 
یہ فیصلہ کرکٹ حلقوں میں زیرِ بحث ہے اور کئی ماہرین اسے "مس کیا گیا سنہری موقع" قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :