ہٹیاں بالا ،آستانہ عالیہ ندول شریف کے زیراہتمام عظیم الشان،فقید المثال ’’شہداء کربلا کانفرنس‘‘

حضرت امام حسین ؑ حریت فکر ِاورانقلاب کاعظیم استعارہ، میدان کربلا دنیا ئے اسلام کو روشن اورتابناک رکھے گی،مقررین

اتوار 13 جولائی 2025 13:50

ہٹیاں بالا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)آستانہ عالیہ ندول شریف کے زیراہتمام عظیم الشان،فقید المثال ’’شہداء کربلا کانفرنس‘‘،روح پرور اجتماع میں نامور علماء کرام کا فلسفہ شہادت امام حسین ؑ پرقرآن وحدیث کی روشنی میں اظہار خیال،نامور ثناء خوانان مصطفی ﷺ کابارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ نعت، بارگاہ اہل بیت اطہار میں منقبت کے پھول نچھاور کئے، شہداء کربلا کی قربانیوں کو خراج عقید ت، زیب سجادہ ندول شریف پیر سید ارشد حسین گیلانی کی زیر صدار ت سیدالشہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن کے فارغ التحصیل نائب ناظم تعلیمات علامہ احمد حسن فاروقی، امیر جماعت اہل سنت آزاد کشمیر علامہ سید محمداسحاق نقوی مہتمم مدرسہ سید ناابوتراب ؑ تعلیم القرآن،علامہ پروفیسر قاضی محمد ابراہیم چشتی سابق چیئرمین تعلیمی بورڈ آزادکشمیر نے کہا کہ حضرت امام حسین ؑ حریت فکر ِاورانقلاب کاعظیم استعارہ، میدان کربلا دنیا ئے اسلام کو روشن اورتابناک رکھے گی،امام عالی مقام ؓکی کربلا کے ریگزار پر دی جانی والی قربانیوں کو قیامت تک خراج ِعقیدت پیش کیا جاتا رہے گا یہ انسانیت کی سر بلندی اور ظلم و جبر اور استبداد کی بیخ کنی کے لیے مضبوط اور موثر ترین آواز تھی ۔

(جاری ہے)

سجادہ نشین آستانہ عالیہ ندول شریف پیر سید ارشد حسین گیلانی نے برمنگھم سے بذریعہ ٹیلی فونک خطاب کیا اور علماء کرام،مشائخ عظام اورثناء خوان حضرات اورشرکاء محفل کا شکریہ ادا کیا،تقریب کی نظامت خطیب مسجد ندول شریف پروفیسر سید شبیر حسین نقوی نے انجام دی،علامہ احمد فاروقی ،علامہ سید محمد اسحاق نقوی، علامہ پروفیسر قاضی محمد ابراہیم چشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین حق کی گواہی کا فریضہ امام عالی مقام ؓنے 61ھ میں سرانجا م دیا،جب انہوں نے محسوس کیا کہ انکے نانا جان نے دین کی امانت اور اسکی حفاظت کی جو ذمہ داری ان کے سپرد کی، ان میں دراڑیں ڈالی جارہی ہیں۔

دین کے اصول پائمال ہورہے ہیں، اور اسکی عمارت منہدم ہونے کو ہے، تو اسکی حفاظت کیلئے کیسی ہی مصیبت کاسامنا کرنا پڑے، مجھے اسکی پرواہ نہیں۔اس وقت آپ سے بڑھ کر اور کوئی ہستی ایسے نہ تھی جو اٴْمّت کے نظام کی تبدیلی کا ادراک کرسکتی، آپ نے ریاست مدینہ کی عملی تشکیل اپنی آنکھوں سے دیکھی تھی، امت کا سیاسی مزاج سمجھتے تھے، شورائی اور جمہوری رویّے کوجانتے تھے، خلافت راشدہ کے سنہری دور کو اپنی آنکھوں سے دیکھاتھا، رسول اللہﷺ کی محبت، صحبت، شفقت اور تربیت سے آراستہ تھے، چنانچہ آپ نے بدلتے ہوئے حالات کے مفاسداور مضمرات کافوری ادراک کیا، اور اس کے تدارک کیلئے اپنی اور اپنے گھرانے کی قربانی دیکر خلافت وملوکیت اور حق وباطل کے درمیان فرق دنیا کو سمجھادیا،حضرت امام حسینؑ نے دور ظلم وجور میں جس شان سے افضل جہاد کیا اورجرات وشجاعت،عزم واستقلال، ایمان وعمل، ایثار و قربانی،تسلیم ورضا کے جو بے مثال داستان رقم کی،تاریخ انسان کی اس نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے،آپ ؑ کے قیام نے لوگوں کے شعورکو جلا بخشی، جذبہ حریت بیدار ہوا اور خلافقت کی حدود کا تعین ہوا، حضرت امام حسین کے قیام کا مقصداعلائے کلمتہ الحق،اللہ کی سرزمین پر اللہ کی حکومت کا قیام، دین مبین کی ترویج واشاعت اورحق وصداقت کی نشرواشاعت تھا،نواسہ رسول ﷺ نے اپنی بے مثال قربانی سے لاالہ الاللہ کا مفہو م اجاگر کیااگر امام حسین ؑ یزید کے خلاف جہاد نہ کرتے تو حقیقت یہ ہے کہ آج تک حقیقت مشتبہ ہی رہتی، حضرت امام حسین ؑ کا فلسفہ شہادت نہ صرف مسلمانوں بلکہ کل انسانیت کیلئے ایک دستور حیات کی حیثیت رکھتا ہے آپ کی شہادت نے ضمیروں کو بیدار کیا اورانسانی اقدار کی عظمت واہمیت کوفروغ دیا آج امام عالی مقام کا پیغام اور فلسفہ حق وصداقت دین اسلام کی سربلندی کا روشن نشان ہے، تقریب میں راولپنڈی سے تشریف لائے ہوئے نامور ثناء خوان عادل قریشی ، سید ظہور بخاری، ختم نبوت فورم کے منظر جاوید منظر سمیت دیگر ثناء خوان حضرات نے حمد ونعت کے بعد امام عالی مقام اور اہل بیت اطہار کے حضور گلہائے عقیدت پیش کیے،سالانہ سید الشہداء کانفرنس کی پہلی نشست کاآغاز بعد نماز عصر ختم انبیاء کرام سے ہوا، ختم انبیاء کرام کا اہتمام علامہ سید محمد اسحاق نقوی نے کیا جبکہ دوسری نشست کا آغاز نماز مغرب کے بعد کیا گیا۔

،تقریب میں زیب سجادہ ندول شریف پیر سید مختار گیلانی،پیر سید ابرار گیلانی ، سابق امیدوار ضلع کونسل سعید ظفرعباسی ،پیر سید اعجاز گیلانی ، حاجی سید صغیر حسین بخاری ،سید نور محمد شاہ ہمدانی ، قاری محمد عارف عباسی، ناظم اعلی دارلعلوم غوثیہ گیلانیہ ندول سید اسرارالحسن گیلانی، انجمن تاجران ضلع جہلم ویلی کے صدر سید فیصل گیلانی، سیدریاض ہمدانی ،جہلم ویلی بار ایسوسی ایشن کے صدر شجاعت گیلانی،جنرل سیکرٹری شاہد شیخ ،سید شاہدہمدانی ایڈووکیٹ ، ڈسٹرکٹ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری انصار نقوی،سید اسرار ہمدانی، سید عدنان فاطمی،سید خالد ہمدانی، تحفظ ختم نبوت فورم کے اراکین قاری خالد نیازی، صاحبزادہ سید محمدعبدالباسط نقوی، صاحبزادہ زاہید السلام، راجہ عمر، ضمیر قادری،راجہ احتشام چشتی، راجہ اشعر، مولانا ارشد ضیائی،صاحبزادہ عمران پذیر ، ودیگر بھی موجود تھے ۔

شہداء کربلا کانفرنس میں مدرسہ سیدناابوتراب ؑ تعلیم القرآن گوجربانڈی اوردارالعلوم غوثیہ گیلانیہ ندول شریف کے طلبہ بھی موجود تھے ، قاری فداء الرحمان ،اورقاری ریافت حسین نے حسب سابق پروگرام کے انتظام وانصرام میں بھرپور کردارادا کیا ،تقریب کے اختتام پر صلوٰة و سلام کے بعد تنظیم السادات آزاد کشمیر کے سابق صدر سید صابر حسین راجوری نے دعا کی اورشرکاء میں لنگر تقسیم کیاگیا۔