ّ نیشنل پارٹی کا فکر و نظریے کا محور سرزمین وسائل کی تحفظ اور اپنے عوام کی حاکمیت کو بروئے کار لانا ہے شہید مولا بخش دشتی اور شہید حبیب جالب بلوچ کی سیاسی زندگی اصولوں پر متعین تھی ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ و اسلم بلوچ

منگل 15 جولائی 2025 22:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جولائی2025ء)نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے شہید مولا بخش دشتی و شہید حبیب جالب بلوچ کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں دونوں قاہدین کی سیاسی جمہوری جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید مولا بخش دشتی و شہید حبیب جالب بلوچ سیاست کے بلند کردار و عمل کی پہچان تھے۔ایمانداری و کمٹمنٹ ان کی شناخت تھی۔

سیاسی بصیرت و سنجیدگی کے دولت انہوں نے قومی سیاست کی شعوری آبیاری کی۔نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ شہید مولا بخش دشتی و شہید حبیب جالب بلوچ تمام تر مواقعوں کے باوجود کردار کا دامن تھامے رکھا۔دونوں کے کرادر و عمل ایمانداری اور جہد مسلسل میں ہم آہنگی و مشترک صفات تھے۔انہوں نے کہا کہ کارکن جب میر غوث بخش بزنجو گل خان نصیر شہید مولا بخش دشتی شہید حبیب جالب بلوچ سمیت دیگر قاہدین کو مشعل راہ قرار دیتے ہیں تو کردار و سنجیدگی کو نھبائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف میں انتہا پسندی ہے ۔سیاسی بحث و مباحثہ کی ضرورت ہے سیاسی کارکن کا کتاب سے جوڑنا ضروری ہے۔اکابرین نے کتاب کلچر و سیاسی عمل سے سنجیدگی و بردباری حاصل کی۔نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ پارٹی بیانیہ واضح ہے پارٹی جمہوری سیاسی عمل کا حصہ ہے۔کسی کو کوئی کنفیوژن نہیں ہونا چاہیے۔نیشنل پارٹی جمہوری عمل سے حقوق حاصل کریگی۔

نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ نے شہید مولا بخش دشتی و شہید حبیب جالب بلوچ کی طویل سیاسی جدوجہد کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما جہد مسلسل کی علامت تھے جنکی جدوجہد قومی سیاست میں نمایاں و قابل ذکر ہے۔اسلم بلوچ نے کہا کہ شہید مولا بخش دشتی نے جمہوری جدوجہد و مضبوط قومی سیاست کو ساحل و سائل کے دفاع اور قومی حقوق کی ضامن قرار دیا۔

انہوں نے اس وقت بلوچستان کے حالات کی درست تجزیہ و مشاہدہ کیا۔نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر نے کہا کہ 73 کے آئین میں فراہم کئیے گئے اختیارات کو سلب کرنے کی منفی کوشش روز اول سے جاری ہے 18 ویں ترمیم میں قومی اکائیوں کے اختیارات میں اضافہ و تحفظ ملا۔ماضی میں 58 ٹو بی کے خاتمے کے بعد اسمبلیوں کو یرغمال بنایا گیا عدلیہ کی آزادی کو سوالیہ نشان بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ محسوس ہوتا ہے کہ ون یونٹ کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔جو کہ منفی اثرات مرتب کرے گا۔تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او پجار کے چیرمین بوہیر صالح بلوچ نے شہید مولا بخش دشتی و شہید حبیب جالب بلوچ کی قومی سیاست کو سیاسی کارکنوں اور بی ایس او کے نوجوانوں کے لیے سیاسی ورثہ قرار دیا۔حقیقی سیاست کے لیے اکابرین کی شعوری سیاست کا حصہ بننا ہوگا۔۔تعزیتی ریفرنس سے نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ چنگیز حء بلوچ چیرمین محراب بلوچ نصراللہ شاہوانی کامریڈ رحمت اللہ پرکانی اور نعیم بنگلزئی نے خطاب کیا۔جبکہ نظامت کے فرائض ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض زہری نے سرانجام دئیی