Live Updates

ایبٹ آباد میں ندی نالوں اور قدرتی گزرگاہوں پر غیر قانونی و غیر منصوبہ بندی تعمیرات کے باعث نکاسی آب کے شدید مسائل پیدا ہو گئے

جمعرات 17 جولائی 2025 17:22

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2025ء) ایبٹ آباد شہر میں ندی نالوں اور قدرتی گزرگاہوں پر غیر قانونی و غیر منصوبہ بندی تعمیرات کے باعث نکاسی آب کے شدید مسائل پیدا ہو گئے۔ایبٹ آباد جیسے پہاڑی شہر میں ندی نالوں اور قدرتی گزرگاہوں پر غیر قانونی و غیر منصوبہ بندی تعمیرات کے باعث نکاسی آب کے شدید مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔

حالیہ چند روز کی بارش کے دوران شہر کی مرکزی شاہراہ ریشم،کاکول روڈ،حسن ٹاؤن،سرسید کالونی،بلال ٹاؤن،بند کھوہ اور دیگر علاقے پانی میں ڈوب چکے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ماہرین کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد چونکہ ایک پہاڑی علاقہ ہے اس لیے یہاں قدرتی طور پر پانی کا بہاؤ نیچے کی طرف ہوتا ہے اور نکاسی آب کے مسائل کم ہونے چاہئیں تاہم شہر بھر میں ندی نالوں اور کسیوں پر وسیع پیمانے پر کی جانے والی تجاوزات نے ان قدرتی راستوں کو بند کر دیا ہے جس کے نتیجے میں بارش کا پانی نشیبی علاقوں میں جمع ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریبا 12 سو کنال سرکاری اراضی بشمول نالوں،کسیوں وغیرہ پر غیر قانونی تعمیرات موجود ہیں۔ایک اور مقامی شہری نے کہا ہے کہ جو لوگ ندی نالوں پر قائم زمینوں کی خرید و فروخت کے کاغذات کی تصدیق کرتے ہیں وہ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنے کہ تعمیرات کرنے والے،لیکن آج تک کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔شہر میں بار بار پیش آنے والے ان واقعات کے باوجود ضلعی انتظامیہ،تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) اور واٹر اینڈ سینیٹیشن سروسز کمپنی ایبٹ آباد (واسا) کی جانب سے کسی مؤثر کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا،شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ندی نالوں پر قائم غیر قانونی تعمیرات کو گرا کر قدرتی نکاسی آب کے نظام کو بحال کیا جائے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات