پانچ سالوں نمیں "بیلٹ اینڈ روڈ" ممالک میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری 160 ارب یو ایس نڈالر سے تجاوز نکر گئی

جمعہ 18 جولائی 2025 22:52

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جولائی2025ء) چین کی اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس کی پریس کانفرنس میں وزارت تجارت کے متعلقہ حکام نے نبتایا ن کہ چودہویں نپانچ سالہ منصوبے ن کی مدت میں ، "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر ن میں معیشت اور تجارت کے شعبے میں نتیجہ خیز ن ثمرات نحاصل ہوئے نہیں جہاں نتجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھایا ن گیا ہے ن اور پیداوار اور رسد کی نچینز کا رابطہ نقریب ہو رہا ہے۔

چین اور بی آر آئی سے وابستہ ممالک کے درمیان سامان کی تجارت 2021 میں 2.7 ٹریلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 3.1 ٹریلین ڈالر ہو ئی ، جس میں اوسط سالانہ ترقی 4.7 فیصد ہے ن اور مجموعی تجارت میں اس کا تناسب 45.3 فیصد سے بڑھ کر 50.7 فیصد تک پہنچا ہے۔ ن نرواں نسال کی پہلی ششماہی میں یہ تناسب مزید بڑھ کر 51.8 فیصد ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

نسال 2021 سے 2025 کی پہلی ششماہی تک چین اور بی آر آئی سے وابستہ ممالک کے درمیان ندو طرفہ سرمایہ کاری نے ن240 بلین نیو ایس نڈالر سے تجاوز نکیا نہے ن، جس میں چین کی جانب سے بی آر آئی نکی نمشترکہ تعمیر کے ممالک میں 160 بلین یو ایس نڈالر سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری نہوئی جب کہ ان نممالک کی جانب سے ن چین میں 80 بلین نیو ایس نڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری شامل ہے۔

نسال 2021 سے 2025 کی پہلی ششماہی تک ، بی آر آئی ممالک میں معاہدوں کے منصوبوں کا مجموعی ٹرن اوور تقریباً 600 بلین یو ایس نڈالر بنا۔ چین نے 50 سے زائد بی آر آئی شریک ممالک کے ساتھن ڈیجیٹل، نگرین ، بلو ناور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں جب کہ نسلک روڈ ای کامرس پارٹنر ممالک کی تعداد ن36 تک پہنچ چکی نہے۔

متعلقہ عنوان :