براہوئی اکیڈمی قلات شاخ کے زیر اہتمام تیسرا تقریری مقابلہ بعنوان براہوئی زبان نا تعلیم و ٹیکنالوجی تو اواری انعقاد

ہفتہ 19 جولائی 2025 22:16

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جولائی2025ء) براہوئی اکیڈمی قلات شاخ کے زیر اہتمام تیسرا تقریری مقابلہ بعنوان براہوئی زبان نا تعلیم و ٹیکنالوجی تو اواری انعقاد گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول قلات کے ہال میں منعقد ہوا، تقریری مقابلے میں پہلی پوزیشن محمد اویس گورنمنٹ ہائی سکول مغل زئی دوسری پوزیشن لاریب عقیل گورنمنٹ ہائی سکول ملغزار جبکہ تیسری پوزیشن بی بی زاراہ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول نے حاصل کی، تفصیلات کے مطابق مادری زبانوں میں نظام تعلیم موجودہ دور ٹیکنالوجی میں رائج کرنے کے لئے ہم سب کو کردار ادا ہوگا تعلیم انسان کی ذہنی، فکری اور معاشرتی ترقی کی بنیاد ہے جدید دور میں ٹیکنالوجی نے تعلیم کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیا ہے اب علم صرف کتابوں تک محدود نہیں رہا بلکہ انٹرنیٹ، موبائل ایپلیکیشنز، آن لائن کورسز اور ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارمز کی مدد سے دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلات شاہنواز بلوچ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نثار احمد نور زئی براہوئی اکیڈمی کے مرکزی رہنما محمد اسلم بنگلزئی پروفیسر عبدالغنی زہری ادیب دانشور شاہین بارانزئی و دیگر نے براہوئی اکیڈمی قلات شاخ کے زیر اہتمام تیسرا تقریری مقابلہ براہوئی زبان اٹ تعلیم وٹیکنالوجی نا اواری کے عنوان سے تقریب کا انعقاد پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ براہوئی زبان میں تعلیم کو فروغ دینے کے لئے بھی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جا رہا ہے براہوئی زبان اور جدید ٹیکنالوجی اب براہوئی زبان میں کہانیاں، نظمیں، مضامین اور لغات آن لائن دستیاب ہیں علاقائی زبانوں کی ترویج کیسے ہوسکتی اس موقع پر مختلف گرلز اور بوائز اسکولوں کے طلبا و طالبات نے براہوئی زبان میں مادری زبان میں تعلیم و ٹیکنالوجی کے دور پر اپنی تقاریر پیش کئے تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض حفیظ سائد براہوئی ، ظہور مہر نے سر انجام دیئے جبکہ تقریب کی صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نثار احمد نورزئی نے کی جبکہ مہمان خاص ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلات شاہنواز بلوچ اعزازی مہمانوں میں شاہین بارانزئی، ریٹائرڈ سینئر ہیڈ ماسٹر حاجی محمد انور بلوچ، جج صاحبان محمد اسلم بنگلزئی پروفیسر عبدالغنی زہری محمد انور نے سر انجام دیئے جبکہ براہوئی اکیڈمی قلات کے جنرل سیکرٹری شاعر استاد ماجد عقیل مہمانوں کے ساتھ تھے اس دوران خلقی شاعر ادیب اللہ بخش لہڑی، نبی بخش انجم، مقبول گل محمد شہی، عرفان فصیح یعقوب راز دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر نعت رسول مقبول ﷺ بی بی انشا ظہور نے پیش کی تقریری مقابلہ پہلی پوزیشن گورنمنٹ ہائی سکول مغل زئی کے محمد اویس نے حاصل کیا دوسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ملغزار کے لاریب عقیل نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول کے بی بی زارہ نے حاصل کرلیا پہلے پوزیشن ہولڈر کو براہوئی اکیڈمی قلات شاخ کے جانب سے دس ہزار روپے نقد براہوئی کتاب اور شیلڈ سے نوازا گیا دوسری پوزیشن کو سات ہزار روپے نقد کتاب اور شیلڈ جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طلبہ کو پانچ ہزار نقد کتاب اور شیلڈ سے نوازا گیا اس دوران دیگر تقریری مقابلہ میں حصہ لینے والے طلبا و طالبات کو بھی اعزازی شیلڈ نقد رقوم دی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین اور طلبا و طالبات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع دیا جائے تو بہت آسانی سے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں سائنسی و ٹیکنالوجی کو اگر مادری زبانوں میں پڑھایا جائے تو اسے بچے جلدی سمجھ اور سیکھ سکتے ہیں چین ، جاپان ، جرمنی ، ترکی سمیت کئی ممالک جن میں مادری زبانوں کے ساتھ ٹیکنالوجی نظام تعلیم رائج کیا گیا ہے وہ ممالک آج ترقی یافتہ ممالک میں سر فہرست ہیں اس لیے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ بچوں کو ان کے مادری زبانوں میں تعلیم دی جائے یہ بچوں کا بنیادی حق ہے لیکن یہ المیہ ہے کہ بلوچستان میں مختلف ادوار میں مادری زبانوں کو رائج کرنے کی کوشش کی گئی مگر مکمل طور پر عملدرآمد نہیں ہوسکا انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ہر ایک کو اپنے اپنے طور پر مادری زبانوں کو آج کے ٹیکنالوجی دور میں کرنے کے لئے جدو جہد کرنا چاہیئے، براہوئی زبان میں تقریری مقابلہ کا پروگرام منعقد کرنے پر براہوئی اکیڈمی قلات شاخ خراج تحسین کے مستحق ہیں ایسی سرگرمیاں وقتا فوقتا منعقد ہونا چاہیئے تاکہ بچوں کو اپنی مادری زبان میں پڑھنے لکھنے کا موقع مل سکے اس موقع پر پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات اور مہمانوں منتظمین میں انعامات اور کتابوں کے تحائف پیش کیے گئے آخر میں شرکا کے اعزاز میں پر تکلف چائے پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔