نیند کی حالت میں رضا صابری دنیا سے چلاگیا،سانحہ قلات کے چشم دید گواہ کی گفتگو

ڈرائیور نے بہادری کا مظاہرہ دکھایا، دو گولیاں لگنے کے باوجود گاڑی کو کچے میں اتار دیا، شہید قوال کے بھائی کی گفتگو

ہفتہ 19 جولائی 2025 21:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء)سانحہ قلات میں صابری قوال گروپ پراندھا دھند فائرنگ کے دوران مسافربس کے آٹومیٹک ڈورزدہشت گردوں کی راہ میں ڈھال بن گئے۔تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح مارٹن کواٹرزجمشید روڈ سے خصوصی کرائے پرحاصل کردہ بس میں روانہ ہونے والے ماجد علی قوال کی21رکنی گروپ کوقطعی طورپراس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ منزل مقصود کے عین قریب وہ لوگ قیامت صغری سے ملتے جلتے حالات کا شکارہوجائیں گے۔

خصوصی گفتگومیں ماجد علی صابری قوال گروپ کے اہم رکن اورواقعے کے چشم دید گواہ ندیم علی صابری نے کہاکہ وہ صبح 8بجے ٹیم کے ہمراہ کوئٹہ کے لیے روانہ ہوئے۔باقی ماندہ سفرتومعمول کے مطابق گزرا مگر برے لمحات کا آغازاس وقت ہواجب وہ خضدارپرکھانا کھانے کی غرض سے بس سے اترے۔

(جاری ہے)

اس دوران دوسے تین لوگ بس میں سورہے تھے،ہوٹل پراس وقت کافی رش تھا، وہ بھی معمول کے مطابق کھانا کھانے کے بعدایک دوسرے سے گپ شپ کرتے رہے،مگرانھیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کوئی آنکھ ایسی بھی ہے جوانھیں دیکھ رہی ہے یا گھوررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کھانے کے بعد جب ہم دوبارہ بس میں سوار ہوئے توکچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد اچانک انھیں دھماکے کی آوازسنائی دی انھیں لگاکہ شائد بس کا ٹائرپھٹ گیا ہے مگراس دھماکے کے بعد گولیوں کی تڑتڑاہٹ شروع ہوئی۔انھوں نے بس کے شیشوں میں سے دیکھا کہ ڈھاٹے باندھے اسلحہ برادرمسلسل بس کی جانب انتہائی قریب سے فائرنگ کررہے ہیں، فائرنگ کے دوران بیشترلوگوں نے بس کے فرش پرلیٹ کرجانیں بچائیں۔

ندیم صابری کے مطابق وہ اس وقت ڈرائیور سیٹ کے عین پیچھے موجود تھے، بس کے ڈرائیور کو ایک گولی بازو اور دوسری پائوں پر ماری گئی مگر اس کے باوجود اس نے انتہائی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کے دوران بس کا رخ کچے کی جانب موڑدیا اورایک نشیبی مقام پربس ایک درخت سے ٹکراکررک گئی۔اس اندوہناک سانحے میں ماجد علی صابری کے بڑے بھائی احمد علی صابری اوران کا بیٹا رضا علی صابری اورگروپ کے گٹارسٹ آصف ملک کی شہادت ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت بس میں کئی کمسن بچے بھی موجود تھے جوکہ معجزانہ طورپرفائرنگ سے محفوظ رہے،سب سے کم عمربچہ ماجد علی صابری کا تھا جوکہ بہ مشکل 6 سال کا ہے اور گھروالوں سے ضد کرکے وہ کوئٹہ روانہ ہوا تھا۔ندیم صابری کے مطابق واقعے میں درجن سے زیادہ افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک زخمی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، جاں بحق احمد علی صابری نے سوگواران میں 4 بیٹے اور4 بیٹیوں کے علاوہ ایک بیوہ چھوڑی ہے جبکہ احمد علی کے بیٹے رضا علی کی 6 ماہ کا بیٹا بھی باپ کے سائے سے محروم ہوچکا ہے۔

گٹارسٹ آصف ملک کے سوگواران میں دو بیگمات، ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق رضا علی صابری کوجس وقت سرمیں گولی لگی تونیند کی حالت ہی میں دنیا سے چلاگیا۔ماجد علی صابری اور احمد علی صابری قوال کی ضعیف العمروالدہ نے خصوصی گفتگومیںکہا کہ ان کی اپنے بیٹے احمد علی سے دو روز قبل ملاقات ہوئی تھی کیونکہ وہ دوسرے بیٹے کے گھر پرمقیم تھیں۔

انہوں نے کہاکہ وہ بیٹوں کی شعبہ قوالی میں روز افزوں ترقی دیکھ کربہت خوش ہوتی تھیں کہ اب ان کی کایا پلٹ جائیگی مگرافسوس دہشت گردوں نے ان کے سارے خواب چھین لیے اور گھر کے واحد کفیل ان کی درندگی کے بھینٹ چڑھ گئے۔عمررسیدہ خاتون نے کہاکہ اس سے بڑا دکھ اورکیا ہوگاکہ انھوں نے بیٹے اورپوتے کے لاشے دیکھے۔ماجد علی قوال کے جاں بحق افراد کا سوئم اتوار کو مارٹن کوارٹر پر واقع رہائش گاہ پر ہوگا۔