علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی سوشل میڈیا پر جعلی اشتہارات کی وضاحت

اتوار 20 جولائی 2025 11:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے جعلی بھرتی اشتہار سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ایک غیر مجاز ادارہ جو خود کو ''Join OTS'' کے نام سے متعارف کراتا ہے، یونیورسٹی کے نام پر جھوٹے اشتہارات جاری کرکے عوام کو گمراہ کر رہا ہے۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے اتوار کو جاری اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ اس ادارے کا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی اسے یونیورسٹی کی طرف سے کسی قسم کی نمائندگی یا بھرتی کا اختیار حاصل ہے۔ یونیورسٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یونیورسٹی نے خالی آسامیوں یا بھرتیوں کے حوالے سے کوئی اشتہار سوشل میڈیا پر جاری نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ادارے کی تمام بھرتیاں صرف اور صرف سرکاری ذرائع سے جیسے کہ یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ، مستند اخبارات اور باقاعدہ نوٹیفکیشنز کے ذریعے کی جاتی ہیں۔یونیورسٹی نے ''Join OTS'' کی جانب سے اپنے نام اور ساکھ کے غلط استعمال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے میں قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا ہے۔ عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسے جعلی اداروں اور اشتہارات سے مکمل احتیاط برتیں اور کسی بھی قسم کی معلومات یا درخواست جمع کروانے سے قبل صرف یونیورسٹی کے سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اپنے داخلوں، امتحانات، نتائج اور دیگر تعلیمی سرگرمیوں سے متعلق تمام اعلانات صرف اپنے آفیشل ویب پیج اور مستند ذرائع سے جاری کرتی ہے۔ بدقسمتی سے بعض غیر متعلقہ اور غیر مجاز افراد و ادارے معمولی مالی مفاد کے لئے سوشل میڈیا پر طلبہ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ کوئی خود کو اسائنمنٹس لکھوانے کا ماہر ظاہر کرتا ہے تو کوئی مختلف مسائل کے حل کے جھوٹے دعوے کر کے طلبہ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

یونیورسٹی طلبہ کو سختی سے خبردار کرتی ہے کہ وہ ایسے افراد سے مکمل اجتناب برتیں اور صرف مصدقہ اور سرکاری ذرائع پر ہی بھروسہ کریں۔ یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف تادیبی کارروائی جاری ہے اور ایسے افراد یا اداروں کو قانون کے مطابق جوابدہ بنایا جائے گا۔