وزیراعلی پنجاب کی "محفوظ جیل" پالیسی کے تحت اصلاحات کا سلسلہ جاری ،ملاقات کے نظام کو موثر بنانے کے لئے ایس او پیز جاری

منگل 22 جولائی 2025 13:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) وزیراعلی پنجاب کی "محفوظ جیل" پالیسی کے تحت ریفارمز کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں سے ملاقات کے نظام کو موثر بنانے اور جیلوں میں قیدیوں سے ملاقات کے لئے آنے والے افرادکے لئے ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں۔ نئے جاری کردہ قواعد و ضوابط پہلے سے جاری شدہ ہدایات کا تسلسل شمار ہوں گے ۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ قواعد و ضوابط میں درج ہے کہ ہر ملاقاتی کو عزت دی جائے تاکہ جیل آنے والوں کا وقار مجروح نہ ہو اور یہ خیال رہے کہ قیدیوں کے لواحقین اور ملنے والے نہایت معزز اور قابل احترام شہری ہیں۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ جیل احاطے کے قریب باقاعدہ صاف، محفوظ اور نشان زدہ پارکنگ ایریا مختص کیا جائے اور تمام جیلوں میں ملاقاتیوں کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی محفوظ پارکنگ کا لازم انتظام کیا جائے۔

(جاری ہے)

جن جیلوں میں پارکنگ سے انتظار گاہ کا فاصلہ زیادہ ہے وہاں ملاقاتیوں کے لئے پارکنگ سے مین گیٹ اور انتظار گاہ تک مفت ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے گا۔ تمام ملاقاتیوں کیلئے انتظار گاہ میں صاف اور مناسب تعداد میں کرسیاں یا بینچ لگائے جائیں گے اور گرمیوں کے دوران انتظار گاہ میں مناسب تعداد میں ایئر کولر نصب ہوں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ بزرگ شہریوں، معذور افراد اور خواتین کے لئے انتظار گاہ میں علیحدہ نشستوں کا بندوبست کیا جائے۔

انتظار گاہ کا فرش، دیواریں، چھت اور دروازے صاف ستھرے ہوں اور کسی قسم کی گندگی یا داغ نہ ہوں۔ انتظار گاہ میں مرد و خواتین ملاقاتیوں کیلئے الگ الگ واش رومز کا اہتمام کیا جائے جہاں پانی، صابن یا ہینڈ سینیٹائزرز دستیاب ہوں گے۔ واش رومز میں روشنی، وینٹیلیشن کا انتظام ہو اور نلکے، فلش سسٹم اور دروازوں کے لاک مکمل طور پر فعال ہونے چاہئیں۔

واش رومز کی صفائی کیلئے الگ سے سٹاف مختص کیا جائے گا جو باقاعدہ یونیفارم میں موجود ہو گا۔ اسی طرح کوڑے دان مناسب تعداد میں موجود ہوں گے اور ان کی باقاعدہ صفائی رکھی جائے گی۔ گرمیوں میں ٹھنڈے پانی کی سہولت کے ساتھ مناسب تعداد میں سٹین لیس سٹیل کے گلاس مہیا کیے جائیں گے۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ انتظارگاہ میں مرد اور خواتین والی اطراف میں الگ الگ بڑے ایل ای ڈی ٹی وی نصب کیے جائیں جن پر معلوماتی ڈاکومینٹریز، جیل ریفارمز یا خبروں کے حوالے سے ویڈیوز چلائی جائیں۔

انتظارگاہ میں موثر سائونڈ سسٹم نصب کیے جائیں جو لواحقین کو ان کی باری پر آگاہ کریں۔ ملاقات کے لئے آنے والوں کو نمبر یا گروپ کے لحاظ سے بلانے کا باقاعدہ طریقہ کار اپنایا جائے اور کیو مینجمنٹ سسٹم فعال رکھا جائے۔ سائونڈ سسٹم سے تمام اعلانات واضح اور مہذب انداز میں کیے جائیں تاکہ لواحقین کی مکمل راہنمائی ہو سکے۔ قطار میں اپنی باری کے انتظار کا سسٹم فعال رکھا جائے تاکہ تمام مراحل منظم انداز میں مکمل ہوں۔

انتظار گاہ میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی پر نظر رکھی جاسکے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح ہدایت کی ہے کہ ہر انتظارگاہ میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کی نگرانی میں ضروری سٹاف بطور مددگار تعینات ہوگا جو قیدیوں کے لواحقین کو ملاقات کے مراحل اور طریقہ کار سے آگاہ کریگا۔ یہ تمام عملہ لواحقین کے ساتھ خوش اخلاقی، احترام اور نرمی سے پیش آئے گا۔

ملاقات کے لئے آنے والے چھوٹے بچوں کی دل جوئی کے لئے بسکٹ اور کینڈیز وغیرہ مفت فراہم کی جائیں اور 70 سال سے زائد عمر کے بزرگ خواتین و حضرات کو ملاقات کرنے میں ترجیح دی جائے۔ اسی طرح قیدیوں کا سامان الگ الگ ٹوکریوں میں مکمل فہرست سمیت جیل کے اندر ہر قیدی تک جلد از جلد پہنچایا جائے۔ تمام جیلوں کی انتظارگاہ میں شکایت کے حوالے سے ایک واٹس ایپ نمبر بذریعہ پینا فلیکس واضح طور پر آویزاں کیا جائے تاکہ ملاقات کے حوالے سے کوئی بھی شکایت براہ راست محکمہ داخلہ اور آئی جی جیل آفس کو درج کروائی جاسکے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق سپرنٹنڈنٹ جیل ان تمام ایس او پیز پر من و عن عملدرآمد کروانے کے پابند اور ذمہ دار ہوں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب اور ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کی ٹیمیں اس سلسلے میں جیلوں کا معائنہ کریں گی۔ واضح رہے کہ قواعد و ضوابط پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں سپرنٹنڈنٹ جیل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :