صوبے بھرمیں مخدوش اورخطرناک 740 عمارتوں کے سروے کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے، سعید غنی

منگل 29 جولائی 2025 18:21

صوبے بھرمیں مخدوش اورخطرناک 740 عمارتوں کے سروے کا کام جلد ازجلد مکمل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک 740 عمارتوں کے سروے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ جن 59 عمارتوں کو مکینوں سے خالی کروایا گیا ہے ان کے متاثرین کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے ساتھ ساتھ ان کی مستقل بحالی کے لئے آباد ایک ہفتہ میں اپنی رپورٹ مرتب کرے۔

آئندہ اجلاس میں سندھ اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کے ایک ایک رکن کو کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی جائے گی اور انہیں سندھ حکومت کی جانب سے ان متاثرہ عمارتوں اور ان کے مکینوں کے لئے اب تک کے کئے جانے والے اقدامات پر مکمل بریفنگ دی جائے گی۔ کمیٹی اپنے آئندہ کے اجلاس کے بعد اپنی رپورٹ اور تجاویز وزیر اعلی سندھ کو پیش کردے گی، جس میں ان سے اس حوالے سے فوری اقدامات کے لئے درخواست کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کمشنر کراچی کے دفتر میں صوبے بھر میں مخدوش اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کا تیسرے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ وسیم شمشاد، کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ڈی جی ایس بی سی اے شاہ میر بھٹو، چیئرمین اباد حسن بخشی، وائس چیئرمین سید افضال حمید، پاکستان انجنئیرنگ کونسل کے سینئر نائب چیئرمین شروش ایچ لودھی، پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹ کے رکن، آرکیٹیکٹ سید عارف شاہ، فریال سکندر، ڈپٹی کمشنر ساوتھ جاوید کھوسو، ایم سی لیاری حماد این ڈی خان اور دیگر موجود تھے۔

اجلاس میں گذشتہ مٹینگ کے حوالے سے کمشنر کراچی نے اپنی رپورٹ پیش کی۔ جبکہ ڈپٹی کمیشنر سائوتھ جاوید کھوسو نے اجلاس کو بتایا کہ لیاری اور صدر زون میں مخدوش عمارتوں کا ازسر سروے کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تمام 59 عمارتوں جن کو خالی کروایا گیا ہے اس کے متاثرین اور ان کے اسٹیٹس کے حوالے سے بھی مکمل رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ تمام متاثرہ اور مخدوش عمارتوں کا سروے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے اور جن 59 عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے، اس کی لانگ ٹرم پلاننگ کے حوالے سے آباد اپنی رپورٹ مرتب کرکے ایک ہفتہ میں جمع کروائے کہ کس طرح ان عمارتوں کو ازسر نو تعمیر یا دیگر کیا ہوسکتا ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ صوبے بھر میں 740 مخدوش یا خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کے علاوہ صوبے بھر میں تمام ایسی عمارتوں کا سروے کا کام بھی تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں سندھ اسمبلی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے ایک ایک رکن کو اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا اور انہیں اب تک کی کمیٹی کی جانب سے اقدامات سے آگاہ کیا جائے گا اور آئندہ اجلاس کے بعد کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعلی سندھ کو پیش کی جائے گی تاکہ اس حوالے سے جو تجاویز ہیں اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

سعید غنی نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ڈپٹی کمشنر سائوتھ کو ہدایات دی کہ معزز عدلیہ کی جانب سے جن 7 عمارتوں کا دوبارہ سروے کی ہدایات دی گئی ہیں اور متاثرین کی بحالی کے حوالے سے جو رپورٹ طلب کی گئی ہے اس کو عدلیہ کے سامنے تمام زمینی حقائق اور کئے جانے والے اقدامات کے ساتھ پیش کیا جائے۔ انہوں نے ڈی جی ایس بی سی اے کو غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اور اس حوالے سے قانون سازی کے لئے تجاویز اور اس کا ڈرافٹ بھی آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایات دی اور کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس حوالے سے سندھ اسمبلی سے قانون سازی کو جلد از جلد مکمل کرکے اس صوبے سے غیر قانونی تعمیرات کو خاتمے کو ہر صورت یقینی بنائیں۔

اجلاس میں پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹ کے سینئر آرکیٹیکٹ سید عارف شاہ نے پاکستان کونسل آف آرکیٹیکٹ کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی پیش رفت سے کمیٹی کو آگاہ کیا اور معائنہ فارم کے نوٹیفکیشن سے لے کر ڈی سی کیماڑی میں سب کمیٹی کے اجلاس تک اور SBCA میں تربیت کے لیے ٹیسٹ فٹ سروے تک کی مکمل رپورٹ پیش کی اور اس بات پر زور دیا کہ تمام انسپکٹرز کی اس حوالے سے صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے اس طرح کے ٹریننگ اور ورکشاپ کا انعقاد جاری رہنا چاہیے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے ان کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سرکاری اور نجی ادارے مل کر اس طرح کے اقدامات کو یقینی بنائیں کہ ہم زیادہ سے زیادہ اور جلد از جلد ایسے اقدامات کو یقینی بنا سکیں جس سے انسانی زندگیوں کو بچانے کے لئے تمام اقدامات یقینی بنائے جاسکیں۔