وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیرصدارت اہم اجلاس، چین کے اعلیٰ سطحی وفد سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال

منگل 29 جولائی 2025 22:55

وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق  رانا تنویر حسین کی زیرصدارت اہم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں چین کے اعلیٰ سطحی وفد سے پاکستان میں زراعت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان کے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا، تحقیق و جدت کا فروغ اور سرمایہ کاری کا مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا تھا۔

چینی وفد میں اعلیٰ حکام، زرعی سائنسدانوں اور نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔ وفد نے پاکستان کے زرعی شعبے میں مختلف شعبوں جیسے بیج کی ترقی، جدید آبپاشی نظام اور زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے زرعی ٹیکنالوجی میں چین کی پیش رفت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ادارہ جاتی سطح پر مہارت کا تبادلہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے وفد کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے زراعت کے شعبے میں پاک چین تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کو ایک عالمی معیار کا تحقیقی ادارہ بنانے کو وہ اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چین کے ساتھ اشتراک کے ذریعے پاکستان زرعی تحقیق، موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ طریقوں اور جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے سکتا ہے جو مقامی کاشتکاروں کی پیداوار بڑھانے اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان زرعی تحقیق کے شعبے میں باضابطہ معاہدوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ وفاقی وزیر نے تجویز دی کہ متعدد مفاہمتی یادداشتیں (ایم او یوز) دستخط کی جائیں جن میں حیاتیاتی ٹیکنالوجی، فصلوں کی بہتری، کیڑوں پر قابو پانے اور پائیدار زرعی طریقوں میں مشترکہ تحقیق شامل ہو۔ انہوں نے سائنسی ماہرین کے تبادلے، تکنیکی تربیت اور ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافے کے لیے طویل المدتی منصوبہ بندی کو بھی ناگزیر قرار دیا۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ یہ شراکت صرف سرمایہ کاری تک محدود نہیں رہنی چاہیے بلکہ تحقیق اور ترقی کے میدان میں منظم تعاون میں تبدیل ہونی چاہیے۔ چینی وفد نے وفاقی وزیر کے وژن کی بھرپور تعریف کی اور چین کی حکومت و نجی شعبے کی جانب سے پاکستان میں زرعی اصلاحات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ایم او یوز کے انعقاد کی تجویز کو سراہا اور ادارہ جاتی روابط و ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے مقررہ مدت کے اندر اقدامات اٹھانے پر آمادگی ظاہر کی۔یہ ملاقات اس عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی کہ پاک چین زرعی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا اور آئندہ مہینوں میں مربوط منصوبہ بندی اور عملی اقدامات کے ذریعے ٹھوس نتائج حاصل کیے جائیں گے۔