یونیورسٹی آف بلوچستان کے مالی مشکلات کا مستقل حل نکالا جائے، نذیراحمد لہڑی

بدھ 23 جولائی 2025 21:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)ایڈمنسٹریٹو آفیسرز اسٹاف ایسوسی ایشن کے چیئرمین نذیر احمد لہڑی جنرل سیکرٹری نعمت اللہ کاکڑ اور کابینہ و ایگزیکٹیو کے ممبران نے ایک مشترکہ بیان میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے مالی مشکلات کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان صوبے کا سب سے بڑا تعلیمی ادارہ ہے اور اس ادارے کی خدمات سے پورا بلوچستان مستفید ہوتا آرہا ہیے یہ ادارہ بلوچستان کے تمام سرکاری شعبوں کو انسانی وسائل فراہم کرتا ہے اور اس ادارے کی بدولت آج بلوچستان کے اندر مقامی افراد مختلف شعبہ جات میں اپنے خدمات سرانجام دے رہے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ ادارہ گزشتہ پانچ سال سے مسلسل مالی بحران کا شکار ہے اور صوبائی حکومت اس بحران کے حل کیلئے سنجیدہ نظر نہیں آرہا ہیے۔

(جاری ہے)

اس بابت یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر نے اپنے خدشات اور مالی مشکلات سے صوبائی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے ہم وائس چانسلر کے اس اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیراعلی بلوچستان پوری طور پر ایک خصوصی مالی پیکج کا اعلان کر یں تاکہ یونیورسٹی آف بلوچستان کے مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

اور یونیورسٹی کے ضروریات پوری ہو سکے۔یونیورسٹی کا بنیادی مقصد علم و تحقیق سے روشناس کرانا ہے اور اس کے لئے فنڈز کی ضرورت ہوتی ہیں تاکہ یونیورسٹی کے اسٹاف کو بروقت تنخواہیں اور مختلف شعبوں میں موجود لائبریری لیبارٹری اور ریسرچ کے لیے ہمہ وقت فنڈز موجود ہو تو یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی۔ اس کے علاوہ صوبائی حکومت جو یکساں پے سکیل پالیسی کے نام پر جو کٹوتیاں کرنے جا رہا ہے اس کو ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے کیونکہ جو الاونسزز ہمیں مل رہے ہیں یہ یونیورسٹی کے آئنی اداروں سے منظور شدہ ہیں اور اگر صوبائی حکومت نے ان الاونسزز کو ختم کرنے کی کوشش کی تو ہم بھر پور احتجاج کریں گے۔

متعلقہ عنوان :