نصیرآباد ڈویژن میں 14 فلڈ کیمپس مختلف مقامات پر قائم کئے گئے ہیں،چیف انجینئر کینالز

بدھ 23 جولائی 2025 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں سے قبل نصیرآباد ڈویژن میں 14 فلڈ کیمپس مختلف مقامات پر قائم کئے گئے ہیں۔ اب کلانی میٹریل کی فراہمی مشینری اور عملے کو الرٹ رکھا گیا ہے اس وقت پٹ فیڈر کینال میں 6500 کیوسک پانی کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کیرتھر کینال میں 21 سو کیوسک پانی سندھ سے فراہم کیا جارہا ہے۔

بلوچستان کے اپنے حصے کے پانی کے حصول کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر توجہ سیلاب سمیت کاشکاروں کو زرعی پانی کی فراہمی پر مرکوز ہے۔ محکمہ ایریگیشن کے انجینئرز عملہ کاشتکاروں اور مفاد عامہ میں بہتر سے بہتر اقدامات کرنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نصیر آباد ڈویژن کے دورے کے موقع پر آفیسران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سپرنٹنڈننگ انجینئر کینال غلام سرور بنگلزئی ایگزیکٹو انجینئر پٹ فیڈر کینال حاجی محمد ابراہیم مینگل ایگزیکٹو انجینئر کچھی کینال غلام محمد بادینی سب ڈویژنل آفیسران انجینئر عبداظاہر مینگل محمد امین زہری بھی موجود تھے۔

اس موقع پر سپرنٹنڈننگ انجینئر کینال غلام سرور بنگلزئی نے چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ کو مون سون بارشوں ممکنہ سیلابی صورتحال اور کاشکاروں کو زرعی پانی کے منصفانہ طریقہ کار کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔ اس موقع پر چیف انجینئر کنالز ناصر مجید بلوچ نے کہا کہ محکمہ ایریگیشن نصیر آباد ڈویژن کو مزید زرخیز بنانے اور تمام کمانڈ ایریا کے کو سیراب کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے تاکہ کاشتکاروں کو معاشی طور پر مزید مستحکم کیا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ آر ڈی 160 کے مقام پر محکمے کے انجینئرز اور عملے نے جس قدر ہمت و حوصلے کے ساتھ کام کیا ہے وہ قابل ستائش ہے 23 گھنٹوں کے اندر اندر سپیچ کو بند کر کے عوام کو ممکنہ ضلع بھی صورتحال سے محفوظ رکھا ہم سب کو ایک ٹیم کی مانند کام کرنا ہوگا تاکہ لوگوں کے وسیع تر مفاد میں اقدامات کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش رہے گی کہ پٹ فیڈر کینال اور کیر تھر کینال کے تمام زرخیز حصے کا بغور مشاہدہ کیا جائے تاکہ کاشتکاروں کو جو بھی مسائل درپیش ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے اس حوالے سے صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کے بھی خصوصی احکامات دئیے گئے ہیں کہ کاشتکاروں کے لیے بہتر سے بہتر معنوں میں اقدامات کیے جائیں۔

چیف انجینئر کینالز ناصر مجید بلوچ نے کہا کہ ڈرینیج سسٹم کے میگا پروجیکٹ کو متعارف کروایا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ کیرتھر کینال ربیع کینال پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ انجینئرز کی کاوشوں کی بدولت اور بین الصوبائی رابطوں کی بدولت اس مرتبہ زرعی پانی کا کوئی بحران نہیں ہوا ٹیل تک کے تمام زمینداروں کو زرعی پانی کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جن علاقوں سے کاشتکاروں کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔

انجینیئرز اس جانب خصوصی توجہ دیں تاکہ ان کاشتکاروں کی زمینوں کو بھی آباد کیا جا سکے اور لوگ معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں سے آنے والے سیلابی ریلوں سے کینال سسٹم کو بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں کٹھن حالات میں اسٹاف اور انجینئرز اپنی قابلیت اور مہارت کا مظاہرہ کر کے محکمے کے مورال کو مزید بلند کریں۔