گزشتہ سال پاکستان کی لگ بھگ نصف آبادی نے لنڈا بازاروں کا رخ کیا اور پرانے استعمال شدہ کپڑے خریدے، گیلپ سروے

جمعرات 24 جولائی 2025 15:20

گزشتہ سال پاکستان کی لگ بھگ نصف آبادی نے لنڈا بازاروں کا رخ کیا اور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)پاکستان میں غربت کا تناسب بڑھتا جا رہا ہے گزشتہ سال ملک کی تقریبا نصف آبادی نے لنڈا بازاروں سے استعمال شدہ پرانے کپڑے خریدے۔پاکستان میں بیرون ملک سے آنے والے استعمال شدہ پرانے کپڑے (لنڈا بازار)میں فروخت کیے جاتے ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد انہیں خریدتی ہے۔ پہلے کبھی لوگ غیر ملکی فیشن اپنانے کے لیے یہ کپڑے خریدتے تھے، مگر اب معاشی حالات نے پاکستانیوں کو لنڈا بازار سے پرانے کپڑے خریدنے پر مجبور کر دیا ہے۔

گیلپ پاکستان کے نئے سروے میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال پاکستان کی لگ بھگ نصف آبادی نے لنڈا بازاروں کا رخ کیا اور پرانے استعمال شدہ کپڑے خریدے۔ سروے کا یہ نتیجہ شہریوں کے رجحان کے ساتھ ان کے معاشی حقائق کو ظاہر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

سروے میں پوچھا گیا تھا کہ کیا آپ نے گزشتہ سال لنڈا بازار سے کپڑے، سوئٹر یا کوٹ خریدی اس سوال کے جواب میں 48 فیصد پاکستانیوں نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ سال لنڈا بازاروں سے استعمال شدہ کپڑے خریدے۔

51 فیصد پاکستانی شہریوں نے پرانے کپڑے خریدنے سے انکار کیا جبکہ ایک فیصد لوگ وہ تھے، جنہوں نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔یہ سروے رواں سال 7 سے 22 مارچ 2025 کے درمیان کمپیوٹر اسسٹڈ ٹیلی فون انٹرویو (CATI) کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا جس میں ملک کے چاروں صوبوں کے شہری اور دیہی علاقوں سے مجموعی طور پر 779 مرد و خواتین نے شرکت کی۔