چین کی کمپنیوں کے کاروباری وفد کی زراعت ہائوس لاہور آمد، زرعی میکانائزیشن،سمارٹ فارمنگ اور ایگریکلچر ڈیجیٹلایزیشن پر تبادلہ خیال

جمعرات 24 جولائی 2025 17:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) زرعی شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ کیلئے چین کی کمپنیوں کے کاروباری وفد نے زراعت ہاوس لاہور کاجمعرات کو دورہ کیا۔وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی اور سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے وفد کو خوش آمدید کہا۔ مسٹر گویوگو کی قیادت میں 18رکنی چینی وفد نے چین اور پنجاب کے درمیان زرعی اشتراک و تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مشاورتی سیشن میں بھی شرکت کی۔

ترجمان محکمہ زراعت کےمطابق سیشن میں زرعی میکانائزیشن،سمارٹ فارمنگ اور ایگریکلچر ڈیجیٹلایزیشن پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعلی پنجاب صوبہ میں زرعی میکانائزیشن کے فروغ کے لیے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے کسانوں کو جدید مشینری کی فراہمی پر سبسڈی دی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے لیزنگ اسکیمز بھی شروع کی گئی ہیں۔

جو پنجاب میں زرعی انقلاب لانے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گی۔صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ بے شک چین زرعی ٹیکنالوجی میں دنیا بھر میں سب سے آگے ہے۔پنجاب حکومت زرعی شعبے میں چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتی ہے۔ہم صوبہ پنجاب میں زرعی ٹیکنالوجی اور کاشتکاری کے جدید طریقہ کار کیلئے چین سے تعاون کے خواہاں ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب کو پاکستان میں فوڈ باسکٹ کی حیثیت حاصل ہے۔

سید عاشق حسین کرمانی نے چین کی کمپنیوں کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے اس موقع پر کہا کہ صوبہ میں جدید زرعی مشینری کی کاشتکاروں کیلئے دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں،چین کے وفد کے ساتھ آج کا سیشن بہت معلوماتی رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ چین کے کاروباری وفد کی پنجاب میں جدید زراعت کے فروغ کے لیے پیش کش قابل ستائش ہے۔

سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو نے مزید کہا کہ جدید مشینری کی خریداری کیلئے حکومت پنجاب بینک آف پنجاب کے ذریعے بلا سود قرض فراہم کر رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سٹرٹیجک پراجیکٹس میجر جنرل(ر) شاہد نذیر نے کہا کہ گرین پاکستان انشیٹیو کے تحت جدید ہارویسٹرز،ڈرونز و دیگر جدید زرعی آلات کی دستیابی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انھوں نے کہا کہ ہمیں سمارٹ ایگریکلچر فارمنگ اور زرعی انجینئرنگ میں چین کا تعاون درکار ہے۔

چین کی زرعی ٹیکنالوجی پنجاب میں ترقی کی راہ ہموار کرنے کا باعث بنے گی۔ چین کی ممتاز کمپنیوں ویفانگ شینگ چوان،جوٹیک،ویچائی لوول،پائی سیٹ اور سائک کے نمائندگان بھی مشاورتی سیشن میں موجود تھے۔جنھوں نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی زرعی مشینری جیسے پاور ٹیلرز،منی ہارویسٹرز،روٹری کلٹیویٹرز،جبکہ بڑے پیمانے کی مشینری جیسے کمبائن ہارویسٹرز،ملٹی فنکشنل ٹریکٹر ز اور ماحول دوست جدید مشینوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

ایک کمپنی کے نمائندہ نے اپنی سمارٹ زرعی ٹیکنالوجی،آئی او ٹی سے منسلک مشینری اور خود کار ٹریکٹرز کا تعارف بھی کرایا۔ ورکشاپ میں سپیشل سیکرٹری زراعت،ایڈیشنل سیکرٹری(ایڈمن)،ڈی جیز انفارمیشن،توسیع اور فیلڈ کے علاوہ پراجیکٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت ڈاکٹر انجم علی بیٹر نے بھی شرکت کی۔