برطانیہ،سکھوں پر جاری بھارتی جبر کے بارے میں رپورٹ کا اجرا

جمعرات 24 جولائی 2025 17:28

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) برطانوی حکومت نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ”ورلڈ سکھ پارلیمنٹ“ کی 7 صفحات پر مشتمل وہ دستاویز بھی شامل ہے، جس میں بھارتی ریاستی سرپرستی میں سکھ کارکنوں پر جاری جبر کی تفصیل موجود ہے۔ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی برطانیہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دستاویز میں بھارت کی طرف سے تارکین وطن سکھوں، خاص طور پر خالصتان کے حامی یا نئی دہلی کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والے سکھوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں تفصیلات موجود ہیں۔

برطانیہ کی پارلیمانی کمیٹی برائے بین الاقومی جبر کے سامنے پیش کی گئی اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تارکین وطن سکھ کارکنوں کو برطانیہ اور دیگر ملکوں میں ایک منظم طریقے سے ہراساں کیا جاتا ہے اور ڈرایا دھمکایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ٹی وی چینلوں نے برطانیہ میں مقیم سکھ کارکنوں کی "ہٹ لسٹ" بھی نشر کی جس میں خالصتان کی وکالت کرنے والے گروپوں سے وابستہ افراد کے نام بھی شامل ہیں۔

سکھس فار جسٹس، سکھ فیڈریشن یو کے اور دل خالصہ یوکے جیسی تنظیموں نے بھی اپنے تحریری بیانات میں کہا کہ بھارتی سفارتی مشن اور حساس اداروں سے وابستہ لوگ سکھوں کے اجتماعات، گوردواروں اور سوشل میڈیا کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ بھارتی میڈیا سکھ کارکنوں کو ”دہشت گرد“یا ”ملک دشمن“قرار دے رہا ہے۔ دستاویز میں کینیڈا میں قتل ہونے والے خالصان نواز سکھ رہنما ہردیب سنگھ نجر کا بھی ذکر ہے ۔ سکھ فیڈریشن یوکے او ردیگر تنظیموں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکھوں کو ہراساں کیے جانے واقعات پر مودی حکومت سے جواب طلب کرے۔