دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے والے دو حقیقی بھائیوں کی تلاش کے لیے ریسکیو1122کا دریائے جہلم میںآپریشن دوسرے روز بھی جاری،

جمعرات 24 جولائی 2025 22:09

چناری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2025ء)لائن آف کنٹرول سے ملحقہ قصبہ چکوٹھی کے قریب دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے والے دو حقیقی بھائیوں کی تلاش کے لیے ریسکیو1122کا دریائے جہلم میںآپریشن دوسرے روز بھی جاری،دونوں بھائیوں کے زندہ یا مردہ نہ ملنے پر ورثاء غم سے نڈھال،جہلم ویلی بھر کی فضاسوگ میں ڈوب گئی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق چکوٹھی کے قریبی علاقہ کھڑی بانڈی کے رہائشی میٹرک امتحان میں چار کتابیں فیل ہونے پر تقریبا سترہ سالہ محمد کاشف ولد محمد یعقوب نے دلبرداشتہ ہو کر دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی تو اس کا حقیقی بھائی پچیس سالہ محمد وکار یعقوب اسے بچانے کے لیے دریائے جہلم میں کود گیاتھا، دیکھتے ہی دیکھتے دونوں بھائی دریائے جہلم کی تیز لہروں میں بہہ گئے،واقعہ کے فوری بعد ریسکیو 1122جہلم ویلی نے دریائے جہلم میں بدھ کی شام تک آپریشن کیا ،جو اندھیرے کے باعث بند کردیا گیا،جمعرات کی صبح ریسکیونے دونوں بھائیوں کی تلاش کے لیے دوبارہ ریسکیو اپریشن شروع کردیا،موقعہ پر موجود ریسکیو 1122 جہلم ویلی کے اہلکار ظاہر ظہیر نے بتایا کہ دونوں نوجوانوان کی تلاش کے لیے مظفرآباد سے ریسکیو1122کے ماہر غوطہ خور وں کی ٹیم جہلم ویلی پہنچ گئی ہے ،جو مختلف مقامات پر دریا کے اندر جاکر دونوں بھائیوں کی تلاش کے عمل میں مصروف ہے ،اس واقعہ کے بعد دونوں بھائیوں کے ورثاء غم سے نڈھال جبکہ علاقہ بھر کی فضا سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے،دریا میں چھلانگ لگانے والے دونوں نوجوانوں کے ایک اور بھائی عبدالغفار نے دریا میں ڈوبنے والے بھائیوں کے جلد سے جلد ملنے کے لیے عوام سے دعا کی اپیل کی ہے ،ضلع جہلم ویلی میں رواں ماہ جولائی میں دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے پہلے واقعہ میں ایک سکول ٹیچر عمر عزیر ساکن ساون نے دریا میں چھلانگ لگا کر خود کشی کی تھی جبکہ بدھ کے روز دو حقیقی بھائیوں نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی۔

۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :