اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کا سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا

جمعہ 25 جولائی 2025 04:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کا جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان کا فیصلہ معطل کردیا، ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے کمیشن کی تشکیل کے خلاف اپیل کے قابل سماعت ہونے پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے توہین مذہب الزامات کے پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے، جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا، انہوں نے کہا کہ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہی کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔

وکیل کامران مرتضیٰ نے کہاکہ عدالت میں یہ کیس نمٹادیا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا، کیا کسی اور کی طرف سے رٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے۔جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ کیا فائنل آرڈر کے بعدکیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں اس پر وکلا نے جواب دیا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔

عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، بعدازاں توہین مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنایا گیا۔جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔

خیال رہے کہ 15 جولائی کو جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے اپنے فیصلے میں توہین مذہب کے الزامات وفاقی حکومت کو ایک ماہ میں کمیشن تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ 30 دن کے اندر کمیشن تشکیل دیا جائے، عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت کا تشکیل کردہ کمیشن 4 ماہ میں اپنی کارروائی مکمل کرے۔راؤ عبدالرحیم و دیگر نے جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان کے فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر دی تھی۔