کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے سٹریپسلز بارے گمراہ کن اشتہارات پر ریکٹ بینکیزر سے 15 کروڑ روپے کا جرمانہ وصول کر لیا

جمعہ 25 جولائی 2025 16:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے ریکٹ بینکیزر پاکستان لمیٹڈ سے 15 کروڑ روپے کا جرمانہ ریکور کر لیا ہے۔ کمپنی پر یہ جرمانہ اس کی پراڈکٹ سٹریپسلز کی گمراہ کن تشہیر پر عائد کیا گیا تھا۔ اپیلٹ ٹربیونل کی جانب سے کمپنی کی اپیل خارج ہونے پر کمیشن نے کمپنی کے بینک اکائونٹ منسلک کر کے یہ رقم ریکور کی۔

کمپٹیشن ایکٹ کی شق 40(2)(a) کمیشن کو اختیار دیتی ہے کہ وہ عدم تعمیل کرنے والی کمپنیوں کے بینک اکائونٹس منجمد کرکے جرمانے وصول کرے۔مسابقتی کمیشن نے ریکٹ بینکیزر پر اس کی پراڈکٹ سٹریپسلز کو گلے کی سوزش کی دوا کے طور پر مارکیٹ کرنے پر جرمانہ عائد کیا تھا ، حالانکہ یہ ایک نان-میڈیکیٹڈ ٹافی ہے۔ واضح رہے کئی برس پہلے سٹریپسلز کو بطور دوا ڈی رجسٹر کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود کمپنی نے اس پراڈکٹ کی ایسی مارکیٹنگ کی جس سے اس کا دوائی ہونے کا غلط تاثر ملتا۔

(جاری ہے)

مسابقتی کمیشن نے انکوائری کے بعد باقاعدہ سماعت کر کے کمپنی پر 15 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ ریکٹ بینکیزر نے کمیشن کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل میں اپیل دائر کی تھی جیسے کہ ٹربیونل نے عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا ۔ اپیل خارج ہونے کے بعد کمیشن نے جرمانہ جمع کروانے کی مدت پوری ہونے پر قانونی اختیارات استعمال کرتے ہوئے کمپنی کے اکائونٹ منسلک کر کے جرمانہ ریکور کر لیا۔