ایس ای سی پی کا عوام کو میگ وینچرزکی سرمایہ کاری سکیم بارے انتباہ

جمعہ 1 اگست 2025 16:28

ایس ای سی پی کا عوام کو میگ وینچرزکی سرمایہ کاری سکیم  بارے  انتباہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے ایک بظاہر فراڈ پر مبنی سرمایہ کاری /رقم جمع کرنے کی سکیم کی نشاندہی کی ہے جسے سید محسن سلطان شاہ ’’میگ وینچرز‘‘ کے نام سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پروموٹ کیا جا رہا ہے۔ یہ سکیم عوام کو خلیجی ممالک میں گوشت برآمد کرنے کے کاروباری شراکت کے جھانسے سے راغب کرتی ہے اور ہر ماہ 5 فیصد سے12 فیصد تک کے حلال منافع کی ضمانت دیتی ہے جو مبینہ طور پر ایک فتویٰ سے ثابت شدہ بتائے جاتے ہیں۔

سرمایہ کاری کے پیکجز 1 لاکھ روپے سے لے کر 1 کروڑ روپے تک ہیں اور سرمایہ کاروں کو سٹامپ پیپر معاہدوں اور بعد کی تاریخوں کے چیکوں کے ذریعے سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یہ سکیم یہ بھی دعویٰ کرتی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو مختلف شعبوں میں پھیلانے کا منصوبہ رکھتی ہے جن میں رئیل سٹیٹ ڈویلپمنٹ، سپر مارکیٹس، گاڑیوں کی خرید و فروخت، کیفے، فیشن اور بیوٹی، ایپل مصنوعات کی ریٹیلنگ اور دبئی میں ہیڈکوارٹر کے ساتھ عالمی سطح پر کام شامل ہے۔

سید محسن سلطان شاہ نے کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایک کمپنی رجسٹر کر رکھی ہے جس کا نام بھی ملتا جلتا ہے، میگ وینچرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ جو ٹریڈنگ سیکٹر میں ہے۔ اس کے ساتھ دو اور کمپنیاں بھی رجسٹرڈ کی گئی ہیں، میگ آرگینک میٹس (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ اور میگ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ تاہم اس کےفنڈز ایک غیر رجسٹرڈ ادارے گیلیکسی ٹریڈرز کے بینک اکائونٹ اور کرپٹو کرنسی والٹس کے ذریعے جمع کیے جا رہے ہیں۔

ایس ای سی پی عوام کو سختی سے خبردار کرتی ہے کہ وہ میگ وینچرز، گیلیکسی ٹریڈرز، میگ وینچرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ، میگ آرگینک میٹس (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ، میگ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (ایس ایم سی-پرائیویٹ) لمیٹڈ یا کسی بھی متعلقہ ادارے میں سرمایہ کاری یا رقم جمع نہ کروائیں، کیونکہ یہ ادارے کسی بھی قسم کے انتظام کے تحت رقم جمع کرنے یا سرمایہ کاری سکیمیں چلانے کے مجاز نہیں ہیں۔

ان کمپنیوں کے نام ایس ای سی پی کی غیر مجاز سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کی فہرست میں شامل کر دیئے گئے ہیں جو ایس ای سی پی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔یہ معاملہ مزید کارروائی کے لیے متعلقہ تفتیشی اداروں کو بھی بھیج دیا گیا ہے۔عوام کو یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ سرٹیفکیٹ آف ان کارپوریشن صرف کمپنی کی رجسٹریشن ظاہر کرتا ہے اور یہ کسی کمپنی کو رقم جمع کرنے یا سرمایہ کاری سکیمیں شروع کرنے کا اختیار نہیں دیتا۔سرمایہ کاروں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی سرمایہ کاری کی پیشکش کی قانونی حیثیت کی تصدیق ایس ای سی پی کے سرکاری ذرائع سے ضرور کریں، اس سے پہلے کہ وہ سرمایہ کاری کریں۔