سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نےدوکروڑ 60 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کر لیے

جمعہ 25 جولائی 2025 17:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نےمالی سال 2024-2025 میں دوکروڑ 60 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کر لیے ہیں۔باقی جرمانے وصول کرنے کے لیے کمپنیوں سے بار بار رابطہ کیا جا رہا ہے اور لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ ہائی کورٹس کے ذریعے بھی وصولی کی جا رہی ہے۔ وصولی میں وہ 33 کروڑ 40 لاکھ روپے کے جرمانے شامل نہیں ہیں جو ایس ای سی پی نے 4 غیر لسٹڈ کمپنیوں پر غیر قانونی ڈپازٹ لینے کی وجہ سے لگائے ہیں۔

ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایس ای سی پی کے پراسیکیوشن اور سول لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے کارروائی شروع ہو چکی ہے۔کل ملا کر اس سال 42 کروڑ 50 لاکھ روپے کے جرمانے لگائے گئے ہیں۔سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن B42 کے تحت ایس ای سی پی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ لگائے گئے جرمانوں کو رقم کی ڈگری کے طور پر وصول کر سکے۔

(جاری ہے)

ہائی کورٹس کو بھی سول پروسیجر کوڈ 1908 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایکزیکیوشن کورٹ کا کردار ادا کریں۔ایکزیکیوشن کورٹ کمپنی کی کوئی بھی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد بشمول بینک اکائونٹ ضبط کر سکتی ہے جس پر جرمانہ لگا ہو۔اسی سیکشن B42 کے تحت ایس ای سی پی یہ جرمانے زمین کے ریونیو کی بقایا رقم کی طرح بھی وصول کر سکتی ہے۔

اپنے جرمانے کی وصولی کے طور پر ایس ای سی پی نے ڈیفالٹر کمپنیوں کو ایک ماہ کے وقفوں کے ساتھ متعدد یاد دہانیاں جاری کی ہیں تاکہ انہیں وقت پر جرمانے جمع کرانے کا پورا موقع دیا جا سکے۔جن معاملات میں کمپنیوں نے بار بار یاد دہانیوں کے باوجود جواب نہیں دیا اور جرمانے جمع نہیں کرائے، وہاں ایس ای سی پی نے اپنے لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جرمانے وصول کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔