ایس ای سی پی کے ایڈجیوڈیکیشن ڈویژن نے ریکوری مہم کو تیز کر دیا

جمعہ 25 جولائی 2025 23:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے اس سال مختلف جرمانوں کی وصولی کی مہم تیز کر دی ہے۔اب تک مالی سال 2024-2025 میں ایس ای سی پی نے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کر لیے ہیں، جو اس مدت کے دوران لگنے والے کل جرمانوں کا 30 فیصد بنتے ہیں۔باقی جرمانے وصول کرنے کے لیے کمپنیوں سے بار بار رابطہ کیا جا رہا ہے، اور لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ ہائی کورٹس کے ذریعے بھی وصولی کی جا رہی ہے۔

اوپر بتائی گئی وصولی میں وہ 33 کروڑ 40 لاکھ روپے کے جرمانے شامل نہیں ہیں جو ایس ای سی پی نے 4 غیر لسٹڈ کمپنیوں پر غیر قانونی ڈپازٹ لینے کی وجہ سے لگائے ہیں۔ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایس ای سی پی کے پراسیکیوشن اور سول لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے کارروائی شروع ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

کل ملا کر اس سال 42 کروڑ 50 لاکھ روپے کے جرمانے لگائے گئے ہیں۔سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن B 42 کے تحت ایس ای سی پی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ لگائے گئے جرمانوں کو رقم کی ڈگری کے طور پر وصول کر سکے۔

ہائی کورٹس کو بھی سیول پروسیجر کوڈ 1908 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایکزیکیوشن کورٹ کا کردار ادا کریں۔ایکزیکیوشن کورٹ کمپنی کی کوئی بھی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد، بشمول بینک اکانٹ، ضبط کر سکتی ہے جس پر جرمانہ لگا ہو۔اسی سیکشن B 42 کے تحت ایس ای سی پی یہ جرمانے زمین کے ریونیو کی بقایا رقم کی طرح بھی وصول کر سکتی ہے۔

اپنے جرمانے کی وصولی کے طور پر، ایس ای سی پی نے ڈیفالٹر کمپنیوں کو ایک ماہ کے وقفوں کے ساتھ متعدد یاد دہانیاں جاری کی ہیں، تاکہ انہیں وقت پر جرمانے جمع کرانے کا پورا موقع دیا جا سکے۔جن معاملات میں کمپنیوں نے بار بار یاد دہانیوں کے باوجود جواب نہیں دیا اور جرمانے جمع نہیں کرائے، وہاں ایس ای سی پی نے اپنے لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جرمانے وصول کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔