مصنوعی ذہانت کی ترقی اور سکیورٹی میں توازن پر عالمی اتفاق رائے ناگزیر ہے،چینی وزیراعظم

ہفتہ 26 جولائی 2025 16:37

شنگھائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)چین کے وزیر اعظم لی چیانگ نے مصنوعی ذہانت کی ترقی اور سکیورٹی میں توازن پر عالمی اتفاق رائے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی)کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس سے جڑے سکیورٹی خطرات کو بھی سنجیدگی سے لینا ہوگا اور اس میں توازن قائم کرنے کے لیے عالمی سطح پر فوری اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

ورلڈ اے آئی کانفرنس (ڈبلیو اے آئی سی)کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی وزیر اعظم نے اوپن سورس ترقی اور قواعد و ضوابط کے قیام کی اہمیت پر زور دیا ۔انہوں نے کہاکہ مصنوعی ذہانت سے پیدا ہونے والے خطرات اور چیلنجز عالمی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں، ترقی اور تحفظ کے درمیان توازن کیسے قائم کیا جائے یہ پورے معاشرے سے فوری اتفاق رائے کا متقاضی ہے۔

(جاری ہے)

لی چیانگ نے کہا کہ چین اوپن سورس اے آئی کی ترقی کو بھرپور فروغ دے گا اور اپنی کامیابیاں دیگر ممالک خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے تنبیہ کی کہ اگر ہم ٹیکنالوجی پر اجارہ داری، کنٹرول اور بندش کی راہ اپنائیں گے تو اے آئی صرف چند ممالک اور اداروں تک محدود ہو جائے گی، صرف اشتراک اور مساوی رسائی کی پالیسی سے ہی اے آئی کے ثمرات زیادہ سے زیادہ ممالک اور افراد تک پہنچ سکتے ہیں۔

ورلڈ اے آئی کانفرنس کے دوران نوبیل انعام یافتہ جیوفری ہنٹن نے خبردار کیا کہ اے آئی کی مثال ایک بہت ہی پیارے پالتو شیر کے بچے جیسی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضروری ہے کہ آپ اسے اس وقت سے تربیت دینا شروع کریں، جب وہ آپ کو نقصان نہ پہنچا سکے تاکہ جب وہ بڑا ہو تو آپ کو مارنے کے قابل نہ ہو۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کانفرنس کے آغاز میں اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اے آئی پر عالمی سطح پر ضابطے قائم کرنا بین الاقوامی تعاون کا ایک اہم امتحان ہے۔