راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون قتل کیس نیا رخ اختیار کرگیا، مقتولہ کے سسر کے تہلکہ خیز انکشافات

نکاح کی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ خاتون سدرہ نے مظفر آباد میں 12 جولائی کو عثمان نامی لڑکے سے نکاح کیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 27 جولائی 2025 13:36

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون قتل کیس نیا رخ اختیار کرگیا، مقتولہ ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2025ء ) راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون قتل کیس نیا رخ اختیار کرگیا، مقتولہ کے سسر نے تہلکہ خیز انکشافات کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی شادی شدہ خاتون سدرہ کے نکاح کی دستاویزات اور سسر کا بیان سامنے آیا ہے، نکاح کی دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون نے مظفر آباد میں 12 جولائی کو عثمان نامی لڑکے سے نکاح کیا، مقتولہ خاتون کا خاوند عثمان چہلہ بانڈی مظفرآباد کا رہائشی ہے اور راولپنڈی میں ملازمت کرتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مقتولہ سدرہ نے عدالت میں عثمان کے ساتھ مرضی سے نکاح کرنے کا بیان جمع کرایا تھا اور اپنی جان کے خطرے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، مقتولہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ مظفرآباد کے روبرو اپنا بیان جمع کرایا اور عدالت سے تحفظ بھی مانگا جس کے لیے اس نے عدالت کے روبرو بیان میں کہا کہ اس کا والد فوت ہو چکا ہے اور والدہ نے دوسری شادی کی ہے، مقتولہ نے اپنی والدہ کو بتایا تھا کہ اس کے پہلے شوہر نے اس کو زبانی طلاق دے دی ہے جس کے بعد خاتون نے عثمان سے نکاح کیا۔

(جاری ہے)

مقتولہ کے سسر محمد الیاس نے بتایا ہے کہ میرا بیٹا عثمان پیرودھائی بس سٹینڈ ورکشاپ میں کام کرتا ہے، ہم لوگ مزدوری کرکے مشکل سے گزر بسر کرتے ہیں، مقتولہ نے تحفظ مانگا تو 30 سے 40 ہزار روپے کا بندوبست کرکے میں ان کو عدالت لے گیا، میں نے نکاح کرایا اور عدالت میں بیانات جمع کرائے، نکاح کے 4 دن بعد 10 لوگ ہمارے گھر اسلحے سمیت داخل ہوئے اور ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں، مقتولہ کے گھر والوں نے کہا اب نکاح ہو گیا ہے ہم اس کو رخصت کریں گے، اس یقین دہانی پر ہم نے لڑکی فیملی کے حوالے کی لیکن 2 دن بعد معلوم ہوا لڑکی کا قتل ہوگیا، قتل کا سن کر ہم ڈر گئے، قتل کا الزام میرے بیٹے پر نہ آئے اس لیے میں نے اسے خود پولیس کے حوالے کردیا۔