میرپور میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا عوامی زمینوں پر مبینہ قبضہ، شہریوں کا احتجاج امن و امان کو خطرات لاحق ،طاہر کھوکھر

ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف دو ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں جن میں زمینوں پر قبضے اور شہریوں کو دھمکانے جیسے الزامات شامل ہیں

اتوار 27 جولائی 2025 15:15

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2025ء)میرپور میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی جانب سے مبینہ طور پر عوامی اور سرکاری زمینوں پر قبضے کی کوششوں نے علاقے میں شدید بے چینی اور اشتعال پیدا کر دیا ہے۔ مقامی باشندوں نے سوسائٹی کی ان سرگرمیوں کو ظلم اور غنڈہ گردی کے خلاف شدید احتجاج کیاجس کے بعد انتظامیہ کو حرکت میں آنا پڑا۔

تفصیلات کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف دو ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں جن میں زمینوں پر قبضے اور شہریوں کو دھمکانے جیسے الزامات شامل ہیں۔ مقامی افراد سے ان کی آبا و اجداد کی زمینیں جبراً ہتھیانے کی کوشش کی جا رہی ہیاور کئی جگہوں پر بغیر کسی قانونی اجازت یا ملکیتی کاغذات کے زبردستی تعمیراتی کام شروع کیے گئے۔اس صورت حال پر مقامی لوگوں نے احتجاج کیا تو انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی کہ سوسائٹی کی مکمل جانچ پڑتال کے بغیر کسی قسم کی ترقیاتی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم سوسائٹی نے انتظامیہ کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنا کام جاری رکھا جس پر علاقہ مکینوں نے مرکزی شاہراہ کو بند کر کے شدید احتجاج کیااس دوران صورتحال کشیدہ ہو گئی اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی جس کے بعد انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے موقع پر موجود افراد کو گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

مرکزی صدر پاسبانِ وطن اور سابق وزیر حکومت محمد طاہر کھوکھر نیمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس معاملے پر شدید ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس ہاؤسنگ سوسائٹی نے پنجاب کا فارمولا کشمیریوں پر آزمانا شروع کر دیا ہے جہاں عوامی اور سرکاری زمینوں پر طاقت کے ذریعے قبضہ کیا جاتا ہیانہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے حالات پنجاب سے مختلف ہیں اور یہاں اس طرح کی غنڈہ گردی اور لاقانونیت سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

طاہر کھوکھر نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ یہ ہاؤسنگ سوسائٹی اس سے قبل پنجاب کے علاقے سیالکوٹ (ڈسکہ) میں بھی ایسی ہی کارروائیاں کر چکی ہے جہاں ایک کشمیری نژاد سیاسی شخصیت چوہدری آصف گجر موترہ کی والدہ کی 43 کنال زمین پر قبضہ کیا گیایہ زمین حکومت کی جانب سے انہیں مہاجر کوٹے پر الاٹ کی گئی تھی تاہم سوسائٹی نے مبینہ طور پر بغیر اجازت اس پر قبضہ جما لیا۔

متاثرہ خاندان نے عدالتوں سے رجوع کیااور عدالتوں نے ان کے حق میں فیصلے دیے جبکہ سوسائٹی کے سی ای او عامر اسحاق کے خلاف متعدد مقدمات درج ہوئے اور انہیں اشہتاری قرار دیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے مختلف عدالتوں سے ضمانتیں بھی حاصل کیں مگر ان کے خلاف کئی کیسز اب بھی زیرِ سماعت ہیں۔طاہر کھوکھر نے حکومت آزاد کشمیرچیف سیکریٹری کمشنر میرپور، اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہایہ معاملہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہیجسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ آزاد کشمیر کے پُرامن ماحول کو طاقت کے بل پر خراب کریزور زبردستی سے زمینوں پر قبضے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے بروقت کارروائی نہ کی تو یہ مسئلہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اگر بروقت غیر جانبدارانہ تحقیقات نہ کی گئیں تو عوامی ردعمل شدت اختیار کر سکتا ہے، جو کسی بڑے بحران کا پیش خیمہ ہو گا۔