سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے مختلف جرمانوں کی وصولی کی مہم تیز کر دی

اتوار 27 جولائی 2025 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے رواں سال مختلف جرمانوں کی وصولی کی مہم تیز کر دی ہے۔ترجمان کے مطابق اب تک ایس ای سی پی نے 2 کروڑ 60 لاکھ روپے کے جرمانے وصول کر لیے ہیں جو اس مدت کے دوران لگنے والے کل جرمانوں کا 30 فیصد بنتے ہیں جبکہ باقی جرمانے وصول کرنے کے لیے کمپنیوں سے بار بار رابطہ کیا جا رہا اور لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ و متعلقہ ہائیکورٹس کے ذریعے بھی وصولی کی جا رہی ہے۔

درج بالا وصولی میں وہ33 کروڑ 40 لاکھ روپے کے جرمانے شامل نہیں ہیں جو ایس ای سی پی نے 4 غیر لسٹڈ کمپنیوں پر غیر قانونی ڈیپازٹ لینے کی وجہ سے لگائے ہیں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایس ای سی پی کے پراسیکیوشن اور سول لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے کارروائی شروع ہو چکی ہے،کل ملا کر رواں سال 42 کروڑ 50 لاکھ روپے کے جرمانے لگائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ایکٹ 1997 کے سیکشن B 42 کے تحت ایس ای سی پی کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ لگائے گئے جرمانوں کو رقم کی ڈگری کے طور پر وصول کر سکے۔ہائیکورٹس کو بھی سول پروسیجر کوڈ 1908 کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ان جرمانوں کی وصولی کے لیے ایکزیکیوشن کورٹ کا کردار ادا کریں۔ایکزیکیوشن کورٹ کمپنی کی کوئی بھی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد، بشمول بینک اکائونٹ ضبط کر سکتی ہے جس پر جرمانہ لگا ہو۔

سیکشن B 42 کے تحت ایس ای سی پی یہ جرمانے زمین کے ریونیو کی بقایا رقم کی طرح بھی وصول کر سکتی ہے،اپنے جرمانے کی وصولی کے طور پر، ایس ای سی پی نے ڈیفالٹر کمپنیوں کو ایک ماہ کے وقفوں کے ساتھ متعدد یاد دہانیاں جاری کی ہیں تاکہ انہیں وقت پر جرمانے جمع کرانے کا پورا موقع دیا جا سکے جن معاملات میں کمپنیوں نے بار بار یاد دہانیوں کے باوجود جواب نہیں دیا اور جرمانے جمع نہیں کرائے وہاں ایس ای سی پی نے اپنے لٹیگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے جرمانے وصول کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔