تیرہ میں پرامن مظاہرین پر شرپسند عناصر کی بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے : شاہد آفریدی

تیراہ کےغیور اور محب وطن پاکستانیوں نے وطن کے لیے کبھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا، امید کرتا ہوں شر پسندوں کو جلد کیفر کرادر تک پہنچایا جائے گا : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 27 جولائی 2025 22:16

تیرہ میں پرامن مظاہرین پر شرپسند عناصر کی بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 جولائی 2025ء ) قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے تیرہ میں فائرنگ سے شہریوں کی جانیں جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں 48 سالہ شاہد آفریدی نے لکھا کہ ’ تیرہ میں پرامن مظاہرین پرشر پسند عناصر کی بلا اشتعال فائرنگ قابل مُزمت ہے ۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ تیراہ کےغیور اور محب وطن پاکستانیوں نے وطن کے لیے کبھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا ۔

امید کرتا ہوں شر پسندوں کو جلد کیفر کرادر تک پہنچایا جائے گا‘۔ 
 
واضح رہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ وادی تیراہ باغ میدان میں احتجاجی شہریوں پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید اور 9 زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق کل وادی تیراہ کے باغ بازار میں مارٹر شیلنگ کے نتیجے میں ایک معصوم بچی شہید ہوئی، اس واقعہ کے بعد آج اہل علاقہ احتجاج کے لیے سکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوئے تو اُن پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید ہوئے اور 9 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے، وادی تیراہ میں پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئیں۔

 
اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی تیراہ باغ میدان میں خوارج نے ایک اور بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی شہریوں پر پہاڑوں سے فائرنگ کی، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب باغ میدان میں مقامی شہری اپنے جائز مطالبات کے حق میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ خوارج نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی روایتی بزدلی، مکاری اور فتنہ پروری کا مظاہرہ کیا اور قریبی پہاڑوں میں چھپ کر خوارج نے احتجاجی عوام پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شہید اور 9 شدید زخمی ہو گئے، یہ حملہ دراصل ایک گہری سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد عوام اور سکیورٹی فورسز کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا اور امن و امان کو سبوتاژ کرنا تھا۔