Live Updates

راولپنڈی،غیرت کے نام پر لڑکی سے متعلق اطلاع اسی دن مل گئی تھی، اہلخانہ نے پولیس کا دھیان ہٹانے کیلئے 3 دن بعد اغوا کی درخواست دی،سی پی او

ملزمان کو تفتیش کا شک ہوا تو اس پر سے دھیان ہٹانے کیلئے پہلی شادی اور اغوا وغیرہ کی باتیں کی گئیں مگریہ سیدھا قتل کا کیس ہے،سید خالد ہمدانی کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 28 جولائی 2025 12:05

راولپنڈی،غیرت کے نام پر لڑکی سے متعلق اطلاع اسی دن مل گئی تھی، اہلخانہ ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جولائی 2025)سی پی ا و راولپنڈی سید خالد ہمدانی کا کہنا ہے کہ غیرت کے نام پر لڑکی سے متعلق اطلاع اسی دن مل گئی تھی، اہلخانہ نے پولیس کا دھیان ہٹانے کیلئے 3 دن بعد اغوا کی درخواست دی، ملزمان کو تفتیش کا شک ہوا تو اس پر سے دھیان ہٹانے کیلئے پہلی شادی اور اغوا وغیرہ کی باتیں کی گئیں مگریہ سیدھاسیدھا قتل کا کیس ہے،جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سی پی اوراولپنڈی نے غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی کے کیس میں نئے انکشافات کردئیے۔

سی پی او راولپنڈی نے کہا کہ خاتون کو گھر میں قتل کرکے اسی رات شدید بارش کے دوران اسے دفنایا گیا اور قبرکا نشان تک بھی مٹایا گیا تھا مگر پولیس نے قتل کا پتا لگایا۔انکاکہناتھاکہ غیرت کے نام پر لڑکی سے متعلق اطلاع اسی دن مل گئی تھی کہ ایک لڑکی کی غیر فطری) موت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ معاملے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور جلدمزید حقائق سامنے آجائیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں غیرت کے نام پر جرگے کے حکم پر قتل ہونے والی سدرہ کیس میں مزید اہم انکشافات سامنے آئے تھے۔بتایا گیا تھا کہ والد،بھائی اور چچا سسر نے کمرے میں لے جاکر گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا۔ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیسں تفتیش سے جڑے ذرائع کے مطابق ضیا الرحمان کی اہلیہ مسماتہ سدرہ خاوند سے ناچاقی پر 11 جولائی کو گھر سے لاپتہ ہوئی باڑہ مارکیٹ کے تاجر رہنما عصمت اللہ اور سدرہ کا والد عرب گل و خاوند ضیا الرحمن سب آپس میں رشتہ دار تھے۔

سدرہ گھر سے غائب ہوئی تو خاوند و والدین کو اس کے عثمان نامی لڑکے سے مبینہ تعلق کا پتہ چلا جس پر تمام افراد اسی علاقے میں عثمان کے گھر گئے لیکن وہ گھر پرموجود نہ تھا نہ ہی سدرہ ملی تھی۔ 16 جولائی کی رات عصمت اللہ،سدرہ کا والد اور بھائی ودیگرافراد مظفر آباد میں جرگہ و منت سماجت کرکے سدرہ کو واپس راولپنڈی لے آئے اور 17 جولائی کو سدرہ کے خاوند کے گھر عصمت اللہ لڑکی کے والد عرب گل،خاوند ضیاالرحمان و اس کے والد صالح محمد وغیرہ نے سدرہ کی موجودگی میں جرگہ کیاگیاتھا۔

عصمت اللہ کی سربراہی میں جرگے نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سدرہ گھر سے نکلنے کے بعد جینے کا حق کھو چکی تھی لہٰذا اسکو مار دیا جائے جس پر سدرہ کے والد،بھائی اور چچا سسر نے کمرے میں لے جاکر سدرہ کو گلا گھونٹ کر قتل کیا تھا۔قتل کے بعد گھر کے اندر ہی خواتین نے غسل دیا اور جنازہ پڑھایا گیا تھا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات