مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے،آباد2فیصد شرح سود کاروباری سرگرمیوں کا گلا گھونٹ رہی ہے، نجی سرمایہ کاری کو روک رہی ہے اور معاشی ترقی کو جمود کا شکار کر رہی ہے،محمدحسن بخشی

پیر 28 جولائی 2025 17:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2025ء)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے چیئرمین محمد حسن بخشی نے وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو 2 فیصد سے کم سطح پر لا یا جائے تاکہ معیشت کو متحرک، سرمایہ کاری میں اضافہ اور ر تعمیرات و ہائوسنگ کے بحران زدہ شعبے کو بحال کیا جا سکے۔ چیئرمین حسن بخشی نے کہا کہ موجودہ 11 فیصد شرح سود ملک بھر میں کاروباری سرگرمیوں کا گلا گھونٹ رہی ہے، نجی سرمایہ کاری کو روک رہی ہے اور معاشی ترقی کو جمود کا شکار کر رہی ہے۔

انھوں نے خبردار کیا کہ اگر مانیٹری پالیسی میں لیاتی اصلاحات نہ کی گئیں تو پاکستان کو طویل کساد بازاری، بڑھتی بے روزگاری اور صنعتی پیداوار میں کمی جیسے سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

لہذا حکومت 30 جولائی کو اعلان ہونے والی مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جب دنیا بھر کی معیشتیں ترقی کے لیے شرح سود کم کر رہی ہیں، پاکستان کی معیشت کو ایک غیر حقیقی مالیاتی پالیسی مفلوج کر رہی ہے جو ہماری مقامی صنعت کو تباہ کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت، جو لاکھوں افراد کو براہِ راست اور بالواسطہ روزگار فراہم کرتی ہے اور سو سے زائد ذیلی صنعتوں کو متحرک کرتی ہے، موجودہ شرح سود کے نظام میں زندہ نہیں رہ سکتی۔ آباد کے مطابق شرح سود کو 2 فیصد سے کم کرنے سے نجی سرمایہ کھلے گا، ہاسنگ فنانس سستا ہوگا اور معیشت کے مختلف شعبوں میں سرگرمی پیدا ہوگی۔آباد نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری اقدام کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرے، اقتصادی پالیسی کو مستحکم بنائے، رئیل اسٹیٹ کی ترقی کو سہولت دے اور بلڈر دوست ضوابط متعارف کروائے۔

حسن بخشی نے خبردار کیا کہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کار پہلے ہی اپنا سرمایہ دبئی ودیگر ان علاقائی ممالک کی طرف منتقل کر رہے ہیں جہاں بہتر منافع اور زیادہ محفوظ سرمایہ کاری ماحول دستیاب ہے۔'اگر پاکستان نے علاقائی سطح پر مقابلہ کرنا ہے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے تو اسے اپنی مالی و معاشی پالیسیوں کو زمینی حقائق سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔' انھوں نے مزید کہا کہ کم شرح سود پر ہاسنگ قرضے نہ صرف کم آمدنی والے طبقے کو ذاتی رہائش کا موقع فراہم کریں گے بلکہ سیمنٹ، اسٹیل، الیکٹریکل اور دیگر صنعتوں میں ترقی کا باعث بنیں گے، جس سے جی ڈی پی اور حکومتی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔